اگر کوئی زمین سے قریبی ستاری تباہ ہوجائے تمام جاندار ختم ہوجائیں گے اور ایسا ہی کچھ 27 دسمبر 2004 کو ہوا تھا جب خلا میں SGR 1806-20 نامی ستارہ تباہ ہوا۔
ستارے کی یہ تباہی اتنی شدید تھی کہ زمینی خلا میں موجود سیٹلائٹس اور زمین پر نصب شدہ دیوہیکل خردبینوں نے بھی محسوس کی۔
ستارے کو اس کی بےانتہا مقناطیسی طاقت کی وجہ سے میگناٹار (magnetar) کا بھی نام دیا گیا تھا۔ تباہی کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تباہی کے صرف 200 ملی سیکنڈز کے اندر اندر ہی ستارے نے اتنی توانائی خارج کی تھی جتنی سورج نے 2 لاکھ 50 ہزار سال میں خارج کی۔
اگر یہ ستارہ زمین سے 10 نوری سال کے فاصلے پر بھی پھٹتا تو زمینی سطح پر جو اوزون کی تہہ ہے جو خطرناک شعاؤں کو زمین پر پہنچنے نہیں دیتی، وہ بالکل ختم ہوجاتی اور بالاخر زمین پر کوئی جاندار نہ بچتا لیکن خوش قسمتی سے یہ ستارہ 50 ہزار نوری سال کے فاصلے پر تباہ ہوا تھا۔