پنگریو (نمائندہ جسارت) نادرا ٹنڈو باگو دفترکے عملے نے پنگریو کے نواحی گائوں شہداد خان رند کے رہائشی نوجوان حمید رند کو سولہ سال کی عمر میں شناختی کارڈ جاری کردیا، شناختی کارڈ جاری ہونے کے بعد نوجوان نے کراچی کی فیکٹری میں ملازمت حاصل کرلی، بعد ازاں ویریفکیشن کے دوران جب نوجوان کی عمر سولہ سال ہونے کا انکشاف ہوا تو فیکٹری انتظامیہ نے نوجوان حمید رند کے ساتھ ساتھ اس کی ملازمت کی سفارش کرنے والے پرانے ملازم چوکیدار کو بھی ملازمت سے برطرف کردیا۔ اس حوالے سے متاثرہ نوجوان حمید رند نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ناخواندہ ہے، اٹھارہ سال عمر پوری ہونے کے بعد اس نے نادرا ٹنڈو باگو دفتر میں شناختی کارڈ بنانے کے لیے اپلائی کیا تو نادرا عملے نے میری عمر سولہ سال لکھ دی اور مجھے شناختی کارڈ جاری کردیا، جس کا پتا اس وقت چلا جب میں نے کراچی میں ایک واقف کار کے توسط سے ملازمت حاصل کی تو فیکٹری انتظامیہ نے بعد میں جانچ پڑتال کے دوران اٹھارہ سال سے کم ہونے کا جواز بناکر نہ صرف مجھے بلکہ میری سفارش کرنے والے فیکٹری کے پرانے ملازم کو بھی ملازمت سے برطرف کردیا۔ حمید رند نے مطالبہ کیا کہ معاملے کا نوٹس لیا جائے اور اسے انصاف دلایا جائے۔