این سی او سی نے کل سے دوسرے مرحلے میں چھٹی سے آٹھویں تک اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی لیکن سندھ حکومت نے انکار کردیا.
وفاقی وزیراسدعمرکی زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں این سی او سی نے دوسرے مرحلے میں کل سے چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کو بحال کرنے اور اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی.
دوسری جانب ترجمان وزارت تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے خود مختار ہیں اسی لیے سندھ میں دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ نہیں کیا.
ترجمان وزارت تعلیم سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا 28 ستمبر سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کا فیصلہ برقرار ہے.
تعلیمی اداروں میں جان لیوا وبا سے بچاؤ کے لیے ماسک، ہینڈسینیٹائزراور سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کے ساتھ ساتھ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کو لازمی قرار دیا گیا ہے، جبکہ اسکولوں میں اسمبلی، کھیلوں اور دیگر اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے.
حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ والدین کھانسی یا بیماری کی علامات ظاہر ہونے پر بچوں کواسکول نہ بھیجیں.
خیال رہے کہ کچھ روز قبل سیکرٹری تعلیم کا کہنا تھا کہ 2021 میں تعلیمی سیشن مئی سے شروع کیا جائے گا جس میں پہلی سے پانچویں جماعت کے لیے لٹریسی، ریاضی اور جنرل نالج کا 30 فیصد جبکہ چھٹی سے آٹھویں جماعت کے لیے سائنس، ریاضی، انگلش کا 50 فیصد کورس مرتب کیا گیا ہے.
نویں، دسویں جماعت کو سائنس، ریاضی، سندھی، انگلش کا 40 فیصد کورس پڑھایا جائے گا جبکہ گیارہویں ،بارہویں جماعت کوسائنس، ریاضی ،انگلش کا 30 فیصد کورس پڑھایا جائے گا.