کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سندھ حکومت کی واحد پبلک ٹرانسپورٹ پیپلز بس سروس بند کردی گئی ‘ پیپلز پارٹی حکومت کا گزشتہ 15 برس میں کراچی والوں کو 10 بسیں دے کر فخر کرنے اور شہر قائد پر احسان کا قصہ بھی تمام ہوگیا جبکہ محکمہ ٹرانسپورٹ سندھ پیپلز بس سروس بند ہونے سے بے خبر ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے مارچ2018ءمیں ”پیپلز بس سروس ‘ کے نام سے ایک نئی بس سروس شروع کی گئی تھی جو کہ قائد آباد سے ٹاور چلتی تھی‘ اس کا کرایہ20 سے50 روپے تک مقرر کیا گیا تھا‘ دوردراز علاقوں کے رہائشیوں کے لےے یہ بس سروسز کسی نعمت سے کم نہیں تھی‘ وہ مناسب کرائے میں اپنے مطلوبہ مقامات تک آسانی سے پہنچ جاتے تھے‘سروس بند ہونے سے انہیں پریشانی کا سامنا ہے‘ پبلک ٹرانسپورٹ کم ہونے کی وجہ سے پہلے ہی مسافر بسوں پر لٹک کر اور چھتوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ سندھ ریجنل ٹرانسپورٹ اٹھارٹی اس حوالے سے لاعلم ہے کہ آیا یہ بس سروس بند کردی گئی ہیں یا نہیں؟ ا گر بند کردی ہے تو اس کے پیچھے کیا وجوہات ہےں؟ اس حوالے سے سندھ حکومت کے سیکرٹری آر ٹی اے نذر شہوانی بھی بے خبر ہیں۔ واضح رہے کہ2 سال قبل اس وقت کے صوبائی وزیر ٹرنسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ پیپلز بس سروس کو عوام کی سہولت کے لےے شروع کیا گیا ہے اور اس کی بسوں میں وقت کے ساتھ اضافہ کیا جائے گا‘سائیں سرکار کا یہ عظیم کارنامہ ہے کہ اس نے صرف10 بسوں کی سروس بھی بند کردی۔ پرائیوےٹ سروس انتظامیہ کا مو¿قف ہے کہ ہر ماہ لاکھوں روپے نقصان برداشت کر رہے تھے‘ ڈیزل مہنگا ہونے کے باوجود کرائے نہیں بڑھائے گئے‘ 10 بسوں پر روزانہ 60 سے 80 ہزار روپے کا فیول لگتا ہے جبکہ کرایہ 20، 30 اور 50 روپے مقرر تھا‘ اب روٹس پر بسیں بند کردی گئی ہیں‘ پیپلز بس سروس کی بندش کے بعد بسوں کو ہائی وے پر موجود نجی کمپنی کے دفتر منتقل کردیا گیا ہے۔ شہریوں نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 15 برس میں10 بسیں دیں وہ بھی2 سال میں ہی بند کردی گئیں‘ شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ کا برا حال ہے‘ سندھ حکومت نے عوام کو کچھ نہیں دیا ہے۔ سند ھ ریجنل ٹرانسپورٹ اٹھارٹی کے سیکرٹری نذر شہوانی نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز بس سروس بند ہونے کے حوالے سے لاعلمی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ میں معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی آپ کو تفصیلات سے آگاہ کر سکوں گا‘ ابھی صرف یہ بتا سکتا ہوں کہ پیپلز بس سروس چلانے والی کمپنی بس چلانا نہیں چاہتی ہے۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کے ترجمان عمران سانگی نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیپلز بس سروس کو عارضی طور پر بند کیا گیا تھا تاہم اب بس سروس بحال کردی گئی ہے اور یہ سروس کراچی، لاڑکانہ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی چل رہی ہے‘ کراچی کے ایک روٹ پر 10 پیپلز بسیں چلتی ہیں بعض بسیں خراب ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر نہیں آ پاتیں اسی وجہ سے یہ بسیں کم نظر آتی ہیں۔