مان لو اپنے رب کی بات قبل اس کے کہ وہ دن آئے جس کے ٹلنے کی کوئی صورت اللہ کی طرف سے نہیں ہے اْس دن تمہارے لیے کوئی جائے پناہ نہ ہوگی اور نہ کوئی تمہارے حال کو بدلنے کی کوشش کرنے والا ہو گا۔ اب اگر یہ لوگ منہ موڑتے ہیں تو اے نبیؐ، ہم نے تم کو ان پر نگہبان بنا کر تو نہیں بھیجا ہے تم پر تو صرف بات پہنچا دینے کی ذمہ داری ہے انسان کا حال یہ ہے کہ جب ہم اسے اپنی رحمت کا مزا چکھاتے ہیں تو اْس پر پھول جاتا ہے، اور اگر اس کے اپنے ہاتھوں کا کیا دھرا کسی مصیبت کی شکل میں اْس پر الٹ پڑتا ہے تو سخت ناشکرا بن جاتا ہے۔ (سورۃ الشوری:47تا48)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: دوزخ میں سے وہ سب لوگ نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا، اور ان کے دل میں جو کے دانے کے برابر بھی بھلائی تھی، پھر وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا، اور ان کے دل میں گیہوں کے دانے برابر بھی بھلائی تھی اور اس کے بعد وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا اور ان کے دل میں ذرہ برابر بھی بھلائی تھی۔
(بخاری، مسلم)