بھارتی فوج کی تربیتی روکنے سے متعلق اسرائیلیوں کی درخواست نظرانداز

234

اسرائیلی سپریم کورٹ  میں انسانی حقوق کارکنوں کی جانب سے بھارتی فوج کی ٹریننگ روکنے سے متعلق درخواست تاحال سماعت کے لیے مقرر نہ ہو سکی۔

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی قابض فوج کو اسرائیل کی جانب دیے جانے والے تربیتی پروگرام کے خلاف اسرائیلی اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔

درجنوں اسرائیلی انسانی حقوق کے کارکنوں نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر کے اسرائیل کو مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی مرتکب قرار دی گئی بھارتی سیکورٹی اہلکاروں کو اسرائیلی فوجی ٹریننگ دینے سے روکنے پر زور دیا ۔

اپیل دائر کرنے والے افراد میں شامل ایک سماجی کارکن نے کہا کہ ہم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر وہ سب کچھ کر رہے ہیں جو ممکن ہے، ہم اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی انسانی حقوق کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اس دستاویز پر جنوری میں اسرائیلی پولیس، وزارت داخلی سلامتی اور وزارت خارجہ کی جانب سے مسلم اکثریتی خطے ہمالیہ سے ہندوستان کی پولیس فورس کے ارکان کی اسکریننگ سے انکار کرنے کے بعد دستخط کیے گئے تھے۔

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ بات ایک حقیقت ہے کہ بھارت بڑا جمہوری ملک اور اسرائیل سمیت دیگر مغربی ممالک کا سیاسی اور معاشی شراکتدار ہے لیکن بھارت نے کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کی ہیں۔

اسرائیلی  کارکنوں کی جانب سے دائر درخواست تاحال سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوسکی، کئی روز گزرنے کے باوجود درخواست پر سماعت کا دن مقرر نہیں کیا گیا۔اس کی وجہ کورونا لاک ڈاؤن کو قرار دیا گیا ہے۔