کوٹری (پ ر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے آبائی ضلع جامشورو میں محکمہ اطلاعات مستقل ڈپٹی ڈائریکٹر سے محروم، تین روز قبل شہزاد شیخ کا تقرر ہونے کے باوجود ڈائریکٹر نے جوائننگ سے روک دیا، جامشورو کا عارضی چارج لینے والے صابر کاکا گزشتہ کئی ماہ سے دو دو اضلاع جامشورو اور مٹیاری کے عہدے لے کر مزے لوٹنے میں مصروف، شہزاد شیخ کا تقرر نامہ تبدیل کرانے کی کوشش، صحافیوں نے مستقل افسر کے تقرر کا مطالبہ کردیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے آبائی ضلع جامشورو میں محکمہ اطلاعات مستقل ڈپٹی ڈائریکٹر سے محروم ہے جبکہ سیکرٹری اطلاعات سندھ نے گزشتہ کئی ماہ سے مٹیاری کے ڈپٹی ڈائریکٹر صابر کاکا کو جامشورو کا عارضی چارج دے کر نواز رکھا ہے، جس کی وجہ سے محکمہ اطلاعات جامشورو میں بے قاعدگیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ سیاسی بنیادوں پر انفارمیشن افسر کے عہدے پر تعینات افسر بھی مسلسل غائب ہے۔ سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سلیم جتوئی کے تبادلے کے بعد صابر کاکا کو جامشورو کا عارضی چارج سونپا گیا تھا مگر 6 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود کسی مستقل افسر کا تقرر نہ ہوسکا ہے، جس کی وجہ سے سرکاری پروگراموں سے متعلق مکمل آگاہی عوام تک پہنچے کا عمل متاثر رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ صابر کاکا کے وزیر اعلیٰ سندھ کے پریس سیکرٹری رشید چنا سے قریبی تعلق کے سبب اطلاعات سیکرٹری نے نوازنے کے لیے صابر کاکا کو دو اضلاع کے چارج دے رکھے ہیں اور وہ مٹیاری میں بیٹھ کر جامشورو کا نظم و نسق چلارہا ہے۔ گزشتہ چند روز حیدر آباد ڈائریکٹر آفس میں کام کرنے والے شہزاد شیخ کو جامشورو ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا مگر ڈائریکٹر انفارمیشن حیدر آباد نے صابر کاکا کے کہنے پر شہزاد شیخ کو جوائنگ کرنے سے روک دیا ہے، تین روز گزرنے کے باوجود شہزاد شیخ نے جامشورو جوائننگ نہیں کی ہے۔ اس سلسلے میں شہزاد شیخ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ان کا آرڈر ضرور ہوا ہے مگر کچھ معاملات کے سبب وہ چارج نہیں لے سکے ہیں، ایک دو روز میں واضح ہوجائے گا جبکہ ڈائریکٹر انفارمیشن حیدر آباد زاہد مصطفی نے رابطہ کرنے پر اس امر کی تصدیق کی کہ شہزاد شیخ کا آرڈر ہوا ہے مگر چند روز میں تبدیل ہوجائے گا اور جامشورو کو صابر کاکا ہی دیکھیں گے۔ دوسری جانب کوٹری جامشورو کے صحافیوں نے مستقل افسر کے تقرر کا مطالبہ کیا ہے۔