وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے بھارتی منی لانڈرنگ کا پول کھول دیا ہے.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے بھارتی منی لانڈرنگ کا پول کھول دیا ہے اب ایف اے ٹی ایف کہاں ہے ؟
شیریں مزاری نے کہا کہ کیوں بھارت کوان سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت دی جاتی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: بھارت دہشت گردوں کا سہولت کار اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہے: رپورٹ
US Treasury Dept's FinCEN exposes India's money laundering & terror financing. Where is FATF? Why is India being allowed to indulge in these proscribed activities? https://t.co/ZkV9SvaRIe
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) September 27, 2020
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی ادارہ فنانشل کرائمز انفورسمنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت دہشت گردوں کا سہولت کار اور منی لانڈرنگ میں ملوث ہے اور بھارت کے 44 بینک منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔
رپورٹ میں جن بھارتی بینکوں کا ذکر کیا گیا ہے ان میں بھارت کا پنجاب نیشنل بینک، کوٹک مہاندرا، ایچ ڈی ایف سی بینک، بینک آف بروڈا، کنارہ بینک، انڈس لینڈ بینک منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی بینکوں نے 3201 ٹرانزیکشنز کے ذریعے ایک ارب 53 کروڑ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ یو این رپورٹ میں کیرالہ، آسام میں دہشت گرد گروپس کی نشاندہی کی گئی، بھارت کی منی لانڈرنگ میں بھارتی نوادرات کے اسمگلر ملوث ہیں۔ منی لانڈرنگ کے لیے سونے اور ہیروں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔