سیکرٹر ی لوکل گورنمنٹ بورڈ نے 100سے زیادہ بی ٹیک اور ڈپلومہ انجینئرز کو عہدوں سے ہٹادیا،

388

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدر آمد کرتے ہوئے صوبے بھر کے بلدیاتی اداروں میں انجینئرز کے لئے مخصوص عہدوں پر تعینات بی ٹیک اور ڈپلومہ انجینئرز کو عہدوں سے ہٹا کر انتظامی عہدوں پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

گزشتہ روز سیکرٹر ی لوکل گورنمنٹ بورڈ نے 100سے زیادہ بی ٹیک اور ڈپلومہ انجینئرز جو مختلف بلدیاتی اداروں میں اسسٹنٹ انجینئرز،ایگزیگیٹو انجینئر(ایکسئین)، سپریٹینڈنگ انجینئرز اور چیف انجینئرز کے عہدوں پر تعینات ہیں کو عہدوں سے ہٹا کر انتظامی امور سے متعلق عہدوں پر تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی،ضلعی بلدیات کراچی، کمشنر آفس کراچی،سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈسمیت صوبے کے مختلف بلدیاتی اداروں میں پروجیکٹ ڈائریکٹرز،پبلک ریلیشن آفیسر، دائریکٹر ویجلینس،ڈائریکٹرکنٹریکٹ مینجمنٹ،ڈائریکٹر سینیٹشن،ڈائریکٹر پارکس،ڈائریکٹر ہیومن ریسورس مینجمنٹ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پریکیورمنٹ،ڈائریکٹر واٹر سپلائی تعینات کیا گیا ہے۔

واضح رہے دوسال قبل پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن پر سپریم کورٹ نے ملک بھر میں پروفیشنل انجینئرز کے لئے مخصوص عہدوں پر تعینات بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈر انجینئرز کو عہدوں سے ہٹا کر انجینئرز کو تعینات کرنے کے احکامات دیے تھے تاہم حکومت سندھ کی جانب سے گزشتہ دوسال سے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کے بجائے ٹال مٹول سے کام لیا جارہا تھا جس پر پرفیشنل انجینئرز کی جانب سے متعدد مرتبہ احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

دوسری جانب بی ٹیک انجینئرز کا کہنا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں سپریم کورٹ کے احکامات کی غلط تشریح کرکے اپنے من پسند انجینئرز کو براہ راست اہم عہدوں پر بھرتی کرکے تعینات کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

بی ٹیک انجینئرز کا کہنا ہے کہ سندھ سروس کمیشن کا امتحان پاس کئے بغیرسفارش اور سیاسی بنیادوں پر بھرتی کئے جانے والے لاڈلوں اور ان کے سرپرستوں کو سیاسی طور پر نوازنے کے لئے حکومت سندھ صوبائی اور بلدیاتی اداروں میں بحران پیدا کر رہی ہے۔

بی ٹیک انجینئرز نے گزشتہ چند برس میں گریڈ17کے عہدوں پر صوبائی اداروں میں کی جانے والی بھرتیوں کی تحقیقات سمیت عدالتی فیصلے کی غلط تشریح اور افسران کو حراساں کرنے والے محکمہ بلدیات کے افسران کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے سندھ حکومت کی جانب سے عدالتی فیصلے کی روشنی میں 8جنوری 2020 ء کو جاری کئے جانے والے احکامات جس میں تمام بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز انجینئرز کو کام سے روکنے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم مذکورہ احکامات کو سرکاری اداروں میں تعینات بیچلرز آف ٹیکنالوجی اور ڈپلومہ ہولڈرز سینئر انجینئرز نے مسترد کرتے ہوئے اسے عدالتی احکامات کی غلط تشریح اور خلاف ضابطہ بھرتی کئے گئے لاڈلو ں کو اعلی عہدوں سے نوازنے کا منصوبہ قرار دیا تھا۔

اب ایک بار پھر سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے صوبے بھر کے بلدیاتی اداروں میں تعینات افسران کو پرکشش عہدوں سے ہتا کر انتظامی عہدوں پر تعینات کر دیا ہے جس پر بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈر انجینئرز کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔