‘سعودی عرب نے پروازیں بڑھائیں لیکن ویزوں میں توسیع نہیں کی’

285

حکام اوورسیز نے کہا ہے کہ چین اپنی قرنطینہ پالیسی کے باعث پاکستانی طلبا کو واپس آنے نہیں دے رہا، پہلے طلبا کو آنے کی جلدی تھی، اب چین واپس جانے کی جلدی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کا اجلاس ہوا جس میں  سعودی عرب کی جیلوں میں پھنسے پاکستانیوں کا معاملہ زیرغور آیا۔

مہرین رزاق بھٹو نے پوچھا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سب سے زیادہ زرمبادلہ بھیجتے ہیں جب کہ کمیٹی رکن سید جاوید حسنین نے استفسار کیا کہ سعودی ولی عہد آئے انھوں نے پاکستانیوں کو جیلوں سے رہا کرنے کا وعدہ کیا، ہم نے ابھی تک باہر ممالک میں قید پاکستانیوں کیلئے کچھ نہیں کیا، وزیرانسانی حقوق نے وزیرخارجہ کی کارکردگی پرسوال اٹھائے توہم کیسے ان پریقین کریں؟

اوورسیز حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد سے معاہدے کے مطابق 579 قیدیوں کو اب تک رہا کیا گیا ہے، منسٹریز نے بیرون ملک جیلوں میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کیلئے ہرممکن کوشش کی۔

کمیٹی نے آیندہ اجلاس میں قیدیوں کی تفصیلات اور رہائی میں رکاوٹوں پر بریفنگ مانگ لی۔ کمیٹی اجلاس میں چین سے آئے طلبا کا معاملہ زیرغورآیا ۔

مہرین رزاق بھٹو نے پوچھا کہ چین سے آئے طلبا کو واپس کیوں نہیں جانے دے رہے؟ حکام نے بتایا کہ چین اپنی قرنطینہ پالیسی کے باعث پاکستانی طلبا کو واپس آنے نہیں دے رہا، پہلے طلبا کو آنے کی جلدی تھی، اب چین واپس جانے کی جلدی ہے۔

خاتون رکن کمیٹی نے کہا کہ یو اے ای اور سعودی عرب سے آئے پاکستانی ویزا ایکسپائری سےپریشان ہیں جس پر حکام اوورسیز نے بتایا کہ ذلفی بخاری نے سعودی حکومت سےویزا ایکسپائری کی تاریخ بڑھانےکی درخواست  کی، سعودی حکومت نے فلائٹس کی تعداد بڑھا کر معاملہ بہتر کیا لیکن ویزے میں توسیع نہیں دی۔