قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

174

 

یہ کہتے ہیں ’’اگر خدائے رحمن چاہتا (کہ ہم اْن کی عبادت نہ کریں) تو ہم کبھی اْن کو نہ پوجتے‘‘ یہ اس معاملے کی حقیقت کو قطعی نہیں جانتے، محض تیر تکے لڑاتے ہیں۔ کیا ہم نے اِس سے پہلے کوئی کتاب اِن کو دی تھی جس کی سند (اپنی اِس ملائکہ پرستی کے لیے) یہ اپنے پاس رکھتے ہوں؟۔ نہیں، بلکہ یہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقے پر پایا ہے اور ہم اْنہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ (سورۃ الزخرف: 20 تا22)

سیدنا بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اندھیرے میں مسجد میں جانے والوں کو خوشخبری دے دو کہ قیامت کے دن ان کے لیے مکمل نور ہوگا۔ (سنن ابو داوود)
تشریح: اس حدیث میں اندھیرے سے مراد عشاء اور فجر کے وقت کا اندھیرا ہے یعنی ان دونوں نمازوں کو پابندی سے جماعت کے ساتھ پڑھنے والوں کو قیامت کے دن نور عطا کیا جائے گا۔