قاہرہ: مصر کے عالمی اسلامی ادارے جامعہ الازھر کے اسکالرز نے اسلام پسند علیحدگی کے حوالے سے فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون کے بیان کو ‘نسل پرستانہ’ اور ‘نفرت انگیز’ تقریر قرار دیا ہے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق چند روز قبل نبی آخرالزماںؐ کیخلاف گستاخانہ خاکے بنانے والے دفتر کے باہر ہوئے حملے پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اسلام کو ایک دہشت گرد مذہب کے روپ میں روشناس کرایا ہے۔
فرانسیس صدر کے اسلام مخالف بیانات پر جامعہ الازھر کے سب سے بڑے امام احمد الطیب نے ‘اسلامی دہشت گردی’ کی اصطلاح استعمال کرنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
امام احمد الطیب نے کہا کہ اس طرح کی اصطلاحات مذہب اور اس کے پیروکاروں کی “توہین” کی حیثیت رکھتی ہیں اور عہدیداروں، عوامی شخصیات اور دانشوروں کو خبردار کیا کہ وہ اس طرح کے الفاظ استعمال نہ کریں۔
واضح رہے کہ صدر فرانس نے ملک میں ‘بنیاد پرست اسلام’ کے خلاف ‘دفاع’ کے لیے منصوبہ متعارف کروایا ہے جس کے تحت مساجد کی غیر ملکی فنڈنگ کو سختی کے ساتھ کنٹرول کیا جائے گا۔