کوئٹہ (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کرام کو فی الفور آرڈر دیکر خدمات کا موقع دیا جائے ٹیسٹ و انٹرویو پاس کرنے کے باوجود محکمہ تعلیم میں بھرتی ہونے والے اساتذہ کرام کو احتجاج وہڑتال پر مجبور کرنا دانشمندی نہیں بلکہ استاد اور تعلیم کیساتھ مذاق و دشمنی ہے حکومت اساتذہ اور تعلیم کیساتھ سنجیدہ ہوجائیں۔ بدقسمتی سے ہمارے حکمران تعلیم پر تجربات کرکے تعلیم کو مہنگا ومشکل بنا کر غریب اہل ونوجوانوں کو تعلیم سے دور کررہے ہیں، جب تک ہم دینی وعصری تعلیم پر توجہ نہیں دیں گے، نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کو فی الفور آرڈرز، اساتذہ کرام کے مسائل حل اور تعلیم کو ترجیح نہیں بنائیں گے، مسائل حل ہوں گے نہ مثبت تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اساتذہ کے مسائل کے حل، نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کی پوسٹنگ کے لیے ہر پلیٹ فارم پر بھرپور آواز بلند کرتی رہے گی۔ ہم نے قوم کے معماروں کو بھی ہڑتالوں و احتجاج پر مجبور کیا، جس کی وجہ سے آج بلوچستان ناخواندگی، مشکلات وپریشانیوں کا شکار ہے۔ بدقسمتی سے بلوچستان میں ہر محکمہ، ہرشعبہ کے لوگ حکومتی ناقص پالیسیوں، منتخب نمائندوں کی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے احتجاج وہڑتال پر ہیں جو حکومت کی ناکامی ونااہلی کے سوا کچھ نہیں۔ تعلیم بالخصوص دینی وعصری تعلیم کے بغیر اسلامی پاکستان خوشحال بلوچستان کا سفر مشکل ہوگا۔ پاکستان صرف زمین کے ایک ٹکڑے کا نام نہیں بلکہ ایک عقیدے، نظریے اور فلسفے کا نام ہے۔ بہترین معیاری دینی وعصری تعلیم کی راہ ہموار کرکے ہم کامیاب ہوسکتے ہیں۔ بہترین معیاری دینی وعصری تعلیم ہی ہمارا مستقبل ہے، تعلیم کو عام، معیاری بناکر ہی ہم دنیا وآخرت میں سرخرو و کامیاب ہوسکتے ہیں۔ بدقسمتی سے حکمران طبقہ تعلیم کو مہنگا، مشکل واشرافیہ تک محدود کرکے ہم سے ہمارا مستقبل چھیننے کی کوشش وسازش کررہے ہیں۔ اسلامی پاکستان ہی خوشحال بلوچستان کی ضمانت ہے۔ پاکستان اسلامی اس صورت میں بن سکتا ہے کہ جب حکمران عوام سے مخلص، دیندار، دیانتدار بن جائیں۔ ملک میں اسلامی حکومت قائم ہو اور دینی وعصری تعلیم عوام کے لیے آسان اور عام ہو۔ جماعت اسلامی عوامی مسائل کے حل، نفاذ اسلام کی جدوجہد کررہی ہے۔