کے ڈی اے میں گھوسٹ ملازمین کی بھرمار، گھر بیٹھے تنخواہ لینے کا انکشاف

283

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ادارہ ترقیات کراچی کے محکمہ سیکورٹی میں درجنوں گھوسٹ ملازمین کے انکشاف کے بعد دیگر محکموں میں بھی گھوسٹ ملازمین کا انکشاف ہواہے جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور اعلیٰ افسران کو اپنی تنخواہ سے 40 فیصد ادا کرتے ہیں۔

یہ تمام گھوسٹ ملازمین مرکزی دفتر میں تعینات نہیں ہیں بلکہ شہر کے مختلف مقامات پر قائم کے ڈی اے کے دفاتر میں تعینات ہیں اور اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہ کر نجی ادروں میں ملازمت کرتے ہیں یا اپنے اپنے کاروبار کر رہے ہیں۔

یہ کام دارہ ترقیات کراچی(کے ڈی اے) دفتر کے افسران کی سرپرستی میں زور و شور سے جاری ہے، بعض ملازمین کو افسران اپنے ذاتی ملازم کی حیثیت سے اپنے اپنے گھروں میں بھی ڈیوٹی پر لگا کر اپنے نجی کام کر وا رہے ہیں۔

لاکھوں روپے کی تنخواہ ان گھوسٹ ملازمین کی مد میں کے ڈی اے ادا کر رہا ہے جو سرکاری خزانے پر بوجھ ہے،جو محکمہ سیکورٹی میں تعینات ہیں اور اعلیٰ افسران کی سرپرستی میں اپنی ماہانہ تنخواہ سے 30 فیصد افسران کو ادا کر رہے ہیں۔

کے ڈی اے کی سیکورٹی گھوسٹ ملازمین کے باعث خطرے میں ہے، گزشتہ دنوں بھی ایک ناخوشگوار واقعہ میں مقتول وسیم رضا کاظمی اور وسیم عثمانی دیگر فریقین کے ساتھ مبینہ لین دین پر جھگڑا ہوااور اسی دوران فائرنگ ہو گئی تھی جس میں 4 افسران زخمی ہوئے تھے اور ان میں سے 2 جاں بحق ہو گئے تھے۔

گز شتہ روز ہونے والے ناخوشگوار واقعہ کے حوالے سے کے ڈی اے کا محکمہ سیکورٹی کہاں موجود تھا؟ اس کوتاہی اور لا پرواہی کا کون ذمہ دار ہے؟ کیا محکمہ سیکورٹی کا ہونا یا نہ ہونا برابر ہے۔محکمہ سیکورٹی کے اعلیٰ افسر کے لالچ کے باعث ڈیوٹی دینے والے فرض شناس افسران و عملے کو بھی اس واقعہ کے بعد تنقید کا سامنا ہے۔

اس پوری صورتحال کے حوالے سے ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی آصف اکرام نے بھی اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور ایک ہی پالیسی پر گامزن ہیں کہ جو ہو رہا ہے ہونے دو، اس پالیسی سے ان کی اپنی ساکھ بھی داؤ پر لگی ہوئی ہے، وہ کسی بھی غیر قانونی اقدام کا نوٹس نہیں لیتے جس سے کے ڈی اے میں معاملات مزید بگڑ رہے ہیں۔