قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

153

مگر جب وہ حق اِن کے پاس آیا تو اِنہوں نے کہہ دیا کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اس کو ماننے سے انکار کرتے ہیں۔ کہتے ہیں، یہ قرآن دونوں شہروں کے بڑے آدمیوں میں سے کسی پر کیوں نہ نازل کیا گیا؟۔ کیا تیرے رب کی رحمت یہ لوگ تقسیم کرتے ہیں؟ دنیا کی زندگی میں اِن کی گزر بسر کے ذرائع تو ہم نے اِن کے درمیان تقسیم کیے ہیں، اور اِن میں سے کچھ لوگوں کو کچھ دوسرے لوگوں پر ہم نے بدرجہا فوقیت دی ہے تاکہ یہ ایک دوسرے سے خدمت لیں اور تیرے رب کی رحمت اْس دولت سے زیادہ قیمتی ہے جو (اِن کے رئیس) سمیٹ رہے ہیں۔ (سورۃ الزخرف: 30تا32)
سیدنا ابوذرؓ سے مروی ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’حکومت امانت ہے، اگر اس کا صحیح طور پر حق ادا نہ کیا گیا تو یہ قیامت کے دن رسوائی اور شرمندگی کا باعث ہو گی‘‘۔ (صحیح مسلم)
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میری امت کے ستر ہزار لوگ بے حساب جنت میں جائیں گے۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو جھاڑ پھونک نہیں کراتے نہ شگون لیتے ہیں اور اپنے رب ہی پر بھروسا رکھتے ہیں۔ (بخاری)