دنیا کی چوتھی بڑی جھیل جو صحرا میں تبدیل ہوگئی

445

1960 میں ازبیکستان اور کزاخستان کے درمیان دنیا کی چوتھی سب سے بڑی جھیل واقع تھی جس میں پانی لبا لب بھرا ہوتا تھا لیکن گردشِ زمانہ کے ساتھ ساتھ اس جھیل کا پانی ختم ہوتا گیا اور اب وہاں دھول و مٹی اور برسوں پرانے زنگ آلود جہازوں کے ڈھانچوں کے سوا کچھ نہیں۔

یہ سمندر نما جھیل بحیرہ خوارز یا بحیرہ ارال کے نام سے جانی جاتی تھی جس کا رقبہ 68 ہزار کلومیٹر تھا۔

اس جھیل کا پانی تو عرصہ ہوا خشک ہوگیا لیکن اپنے پیچھے یہ نمکین مٹی کا ریگستان چھوڑ گیا۔ جب ہوائیں چلتی ہیں تو اس کے ذرات آس پاس کے رہائشیوں کو ہی نہیں بلکہ جاپان اور یورپ میں بھی یہ ذرات پہنچ جاتے ہیں۔