اس سال خوراک کے عالمی دن کو ’بھوک کا خاتمہ 2030 تک ممکن ہے’ کے نام سے منایا جارہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا بھر کے 80 کروڑ سے زائد افراد کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب اگر پاکستان کی بات کی جائے تو 20 فیصد بالغ افراد اور 45 فیصد بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اگر کھانے کو ضائع ہونے سے بچایا جائے اور کم وسائل میں زیادہ زراعت کی جائے تو 2030 تک خوراک کی کمی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی غذائی قلت کے باعث 5 سال تک کی عمر کے بچوں میں اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اپریل 2015 سے اکتوبر 2018 کے درمیانی عرصے میں غذائی خوراک کی عدم دستیابی کے سبب تقریباً 84 ہزار 701 بچے بھوک کی وجہ سے دم توڑ گئے۔