کراچی (سید وزیر علی قادری) اولپمئن اصلاح الدین و ڈاکٹر محمد علی شاہ ہاکی اکیڈمی کے سلسلے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے اولمپئن اصلاح الدین کو ہدف بناکر انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے اور یہ چند شرپسند عناصر کی شرارت ہے کہ وہ میڈیا ، عوام اور مقامی انتظامیہ کو غلط بیانی کرکے 250سے زائد ننھے کھلاڑیوں سے ان کا حق چھینا چاہتے ہیں اور ایک مرتبہ پھر کھیلوں کی سرگرمیاں معطل کرنے کے درپے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اولمپئن اصلاح الدین نے نمائندہ جسارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہویے کیا۔ ایک سوال کے جواب پر انہوں نے اپنا ردعمل دیتے ہویے کہا کہ دراصل کراچی میں کھیلوں کی سرگرمیاں سرکاری سرپرستی سے محروم ہیں اور جو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے چند عناصر ان منتظمین کے ہاتھ دھو کر پیچھے لگ جاتا ہے۔ ایسے افراد کی حوصلہ شکنی بہت ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی کھلاڑی سے کوئی رقم وصول نہیں کرتے اور نہ ہی شادی و دیگر تقریبات سے آمدنی کا کوئی دروازہ کھلا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا باقاعدہ بورڈ موجود ہے جس میں نامور اولمپئنز شامل ہیں اور میں اس کا سربراہ ہوں۔ اسٹیڈیم و اکیڈمی کے دروازے پہلے بھی کھلے تھے اور ا ب بھی کھلے ہیں۔ البتہ کسی کے ناپاک عزائم کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا جو آپس میں دست گریباں ہیں وہ پہلے اپنے قبلے کو تو درست کریں ۔ الحمدللہ ہم اپنے مشن کو لے کر چل رہے ہیں جس میں کراچی کے بچوں، نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرکے اس ک شناخت بحال کرنا ہے۔