کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) تھر کا نام تھل سے اخذ کیا گیاہے جو مقامی زبان میں نمک کیلئے استعمال ہوتا ہے،صحرائے تھرکو تاریخی اور ثقافتی طور پر بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے،تھر کے مقامی لوگ تھر کو (لاوان ساگر)یعنی نمک کا سمندربھی کہتے ہے۔
انہوں نے کہا کہ تھر سے ماہانہ نمک کی سپلائی3سے 4ہزارٹن ملک کے مختلف شہروں میں کی جاتی ہے،حب سالٹ میں تیار نمک کی برآمدات یورپ،امریکا،کینیڈا،جاپان،چائنا سمیت دیگر ممالک میں کی جاتی ہے،تھرپارکر میں نمک کے وسیع ذخائر موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں موکھائی کے نام سے نمک کی کان موجود ہے۔
تھرپارکر کا نمک ملک کی کھاد اور چمڑے کی فیکٹریوں سمیت دنیا کے سرد ممالک کو بڑے مقدار میں برآمد ہو رہا ہے،تھر کا نمک کھاد بنانے میں بھی استعمال کیا جا ہے۔پاکستان میں موجودکھاد کی مشہور اینگروکمپنی بھی نمک حب سالٹ سے خرید تی ہے،اس کے علاوہ پورے ملک میں کھاد بنانے والی کمپنیوں کو بھی نمک تھر سے فراہم کیا جاتا ہے جبکہ نمک جانوروں کی کھالوں کو بھی لگانے کے کام آتا ہے۔اس کے علاوہ دنیا کے سرد ممالک برف کو پگھلانے کیلئے تھر کا نمک استعمال کرتے ہیں۔ نمک لیموں کے پودے کی اگائی کیلئے سوڈیم کی کمی کو پورا کرنے کیلئے کھاد کے ساتھ نمک کو ملاکر استعمال کیا جاتا ہے۔
پاکستان نمک کے ذخا ئر میں دنیا میں اول نمبر پر ہے،پاکستان میں 172سے زایدچھوٹی بڑی نمک کی لیک موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کے علاقے موکھائی کے مقام پر نمک کی جھیل12سو ایکڑ پر مشتمل ہے،جبکہ سی سالٹ لیک8ہزار ایکڑ اوراسی طرح دیگر لیک وہ بھی کئی سو ایکڑ پر موجود ہے۔
انہوں کہا کہ میر امشن ہے کہ پاکستان دنیا میں نمک کی سپلائی کے حوالے سے نمبر وان1ملک بن جائے اس کے لیے میں 24گھنٹے کوششوں میں لگا رہتا ہوں،انہوں نے کہا کہ بہت جلد نمک کا ایک بڑا پروجیکٹ بلوچستان میں حکومت پاکستان اور پبلک پارٹنرشپ کے زریعے3 سو ملین کی سرمایہ کاری سے لگا یا جائے گا۔ہمارے پاس نمک کی پیداور کے حوالے سے دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی موجود ہے جس کے زریعے ہم سالانہ24ملین ٹن نمک بیرون ممالک سپلائی کرسکیں گے۔
پاکستان نمک پیدا کرنے والا دنیا کاپہلا بڑا ملک ہے۔پاکستان میں پایا جانے والا نمک 99 فیصد خالص نمک ہے جس کو دنیا بھر میں ہمالیہ سالٹ کے نام سے جانا اور پسند کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نمک اپنے منفرد ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے،پنک راک سالٹ صرف پاکستان میں ہی دستیاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نمک اور اسکی مصنوعات کی برآمد سے ملک کو قیمتی زرمبادلہ کماکردے رہے ہیں،پاکستان سے 280 ملین ٹن نمک کی کھپت ہے،گلوبل مارکیٹ میں ہمیں نمک کی وہ قیمت نہیں مل رہی جس کے ہم مستحق ہیں،اس لیے ہمیں عالمی مارکیٹ پر اپنی دسترس مضبوط رکھنے کی ضرورت ہے۔
اسماعیل ستار نے مزید کہا کہ حب پاک سالٹ ریفائنری کے ذریعہ نمک سے دلکش منصوعات تیار کر کے بیرون ملک برآمد کر رہے ہیں۔ حب سا لٹ کی جانب سے کراچی میں سالٹ سیکریٹ کے نام سے باقاعدہ طور پر سالٹ روم کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔
سالٹ تھراپی کے ذریعے کمرے نمک کے قدرتی ماحول میں تیرتے ہوئے نمک کے خوردبینی ذرات کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے یہ مشہور طریقہ علاج مختلف بیماریوں خصوصاً سانس پھیپھڑوں فلور اور جلدی بیماریوں کے لیے موثر ہے۔
نمک سے علاج کا طریقہ کار یورپ میں سب سے پہلے پولینڈ میں شروع ہوا جہاں نمک کی بڑی بڑی کانوں کے اسپتال میں تبدیل کردیا گیا جہاں مریض عام طور پر ایک ہفتہ گزارتے تھے اور ان کو فائدہ ہوتا تھا نمک کے علاج کے مراکز اب بھی یورپ اور روس کے مختلف علاقوں میں قائم ہیں۔