جامعہ کراچی کی انتظامی غفلت کے باعث ایم بی بی ایس سال اول تا سال چہارم کے امتحانات کا انعقاد ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود نہ کیا جاسکا۔
کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے طلباء نے اس سلسلے میں کراچی یونیورسٹی کی انتظامیہ سے بارھا رابطہ کیا لیکن کوئی جواب موصول نہیں ھوا۔ یاد رھے کہ ایم بی بی ایس کے امتحانات کا انعقاد اکتوبر 2019 میں ھونا تھا لیکن شعبہ امتحانات کی غفلت کے باعث تا حال امتحانات کا انعقاد نہ ھوسکا۔ جس کی وجہ سے متاثرہ طلباء کا ایک قیمتی تعلیمی سال ضائع ھوگیا۔
جامعہ کراچی سنڈیکیٹ کے رکن پروفیسر ڈاکٹر منصور احمد نے شیخ الجامعہ جامعہ کراچی کو خط لکھا ھے کہ جس میں میڈیکل کے امتحانات میں غفلت کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ھے اور ایم بی بی ایس کے امتحانات کے فوری انعقاد کے لیے فوری طور پر اقدامات کی اپیل کی گئی ھے تاکہ طلباء کا مزید تعلیمی نقصان نہ ھو۔ خط میں پروفیسر ڈاکٹر منصور احمد نے مزید کہا ھے کہ آئندہ سال کے تعلیمی نقصان کو پورا کرنے کے لیے اکیڈمک کلینڈر بنایا جائے۔
متاثرہ طلباء کا کہنا ھے کہ انہوں نے بار بار جامعہ کراچی کی انتظامیہ سے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ اس ضمن نے طلباء نے کئی سو ای میلز بھی وائس چانسلر جامعہ کراچی کو ان کے سرکاری ای میل آئی ڈی پر کیں کہ جن کا کوئی جواب تاحال نہ مل سکا۔
یار رھے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے شعبہ امتحانات شدید بحران کا شکار ھے ایل ایل بی کے امتحانات کے عدم انعقاد کے خلاف بھی طلباء نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر سندھ ھائی کورٹ کے احکامات پر جامعہ کراچی نے ایل ایل بی کے امتحانات کا انعقاد کیا۔
جبکہ گزشتہ دنوں میڈیکل کے طلباء کے بھی شعبہ امتحانات کے باھر آؤٹ آف کورس پرچہ آنے پر احتجاج کیا تھا۔