کابل(مانیٹرنگ ڈیسک،خبر ایجنسیاں) افغانستان میں خود کش حملہ،12 ہلاک،100 زخمی۔طالبان کا امریکا پر امن معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام۔تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبہ غور کے علاقے فیروز کوہ میں پولیس ہیڈکوارٹر اور خواتین، شہدا و معذور کی وزارت کے سرکاری دفتر پر خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری کار ٹکرادی جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 7 لاشیں لائی گئی تھیں جب کہ 5 افراد نے دوران علاج دم توڑ دیا جب کہ مختلف اسپتالوں میں 100 سے زائد زخمیوں کو لایا گیا ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج امن معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔اس بارے میں طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے بیان میں کہا کہ صوبہ ہلمند میں بمباری کرکے امریکی فضائیہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نہتے شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ ترجمان نے خبردار کیا کہ امریکا کو اشتعال انگیز کارروائیوں اور بمباری کے نتائج بھگتنا پڑسکتے ہیں۔طالبان نے حال ہی میں ہلمند میں حملے کرتے ہوئے پیش قدمی شروع کی ہے جسے روکنے کیلیے امریکا نے ان کی پوزیشنز کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔کابل میں امریکی فوجی ترجمان نے طالبان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی حملوں میں طالبان کے ساتھ معاہدے اور امریکا افغان مشترکہ اعلامیے کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، یہ کارروائی افغان فوج کے دفاع کے لیے کی گئی جن پر طالبان نے حملہ کیا تھا، امن عمل کے لیے تمام فریقین کو تشدد سے باز رہنا ہوگا۔دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے بیان میں کہا کہ مذاکرات امن کیلیے تاریخی موقع ہیں جسے ضائع نہیں کیا جانا چاہیے۔ افغان صوبے ہلمند میں پرتشدد واقعات پر دوحہ میں اجلاس ہوا ہے جس میں فریقین نے تشدد میں کمی پر اتفاق کیا ہے۔زلمے خلیل زاد نے زور دیا کہ امریکا طالبان معاہدے اور امریکا افغان مشترکہ اعلامیے پر سختی سے عمل پیرا ہونا چاہیے، معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات اور اشتعال انگیز بیانات امن عمل کو آگے نہیں بڑھائیں گے۔ امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ امریکی فوج نے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔واضح رہے کہ رواں ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے مکمل انخلا کا اعلان کیا ہے۔