اسلام آباد(خبر ایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ میں مہنگائی پر وزرا نے صورتحال میں بہتری اور قیمتوں میں کمی کی حتمی مدت بتانے کا مطالبہ کیاجبکہ وزیراعظم نے مہنگائی کی وجہ ذخیرہ اندوزی قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے گن اینڈ کنٹری کلب کی عارضی مینجمنٹ کمیٹی کی تشکیل اور سندھ انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تقرری کی منظوری دے دی۔اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے7 اکتوبر کے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 14 اکتوبر کو ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر بھی بحث ہوئی اور وزرا نے وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکورٹی فخر امام سے سوالات میںپوچھا کہ گندم اور آٹے کی صورت حال کب بہتر ہوگی؟ آپ ٹائم لائن دیں تا کہ عوام کو آگاہ کر سکیں۔ اجلاس میں مہنگائی کے خاتمے کے حوالے سے حکومتی اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے بھی کہا کہ اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں ہر صورت کمی چاہیے، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، قیمتوں سمیت سپلائی اینڈ ڈیمانڈ پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، مہنگائی کے خاتمے کے لیے تمام وزرا اور ادارے اپنی تجاویز دیں، ہماری پوری توجہ مہنگائی کنٹرول کرنے پر ہے، غفلت برتنے والوں کی نشاندہی کریں، سخت کارروائی کریں گے۔وزیراعظم نے کابینہ ارکان کو خواتین کے بارے میں گفتگو میں محتاط رہنے کی بھی ہدایت کی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی نے سوات میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ جلسہ ضرور کریں لیکن ایس او پیز پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔معاون خصوصی ندیم افضل چن نے چینی مہنگی ہونے کا ذمے دار شہزاد اکبر کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ چینی سے متعلق کمیشن کی رپورٹ پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا، شہزاد اکبر نے چینی انکوائری رپورٹ میں لوگوں کو ٹارگٹ کروایا، انکوائری رپورٹ کے نتیجے میں چینی مزید مہنگی ہوگئی، متعلقہ حکام میرے ساتھ بیٹھیں اور بات کریں، چینی اور گندم سستی ہو سکتی ہے۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ چینی سے متعلق واجد ضیا کی رپورٹ کے بعد فزیکل ویری فیکیشن کا عمل شروع کیا گیا، اوسطاً ماہانہ 2 سے ڈھائی لاکھ ٹن چینی کی کھپت میں اچانک کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور چینی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کی جائے۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت مہنگائی کو قابو کرنے سے متعلق اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی کی اصل وجہ ذخیرہ اندوزی ہے، انتظامیہ یقینی بنائے کہ ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن ہو۔ اجلاس میں مہنگائی پر قابو پانے اور ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی کے لیے ٹائیگر فورس کو پہلا ٹاسک دیا گیا۔ جس کے تحت ابتدائی طور پر اسلام آباد کی 9 ہزار دکانوں پر ریٹ لسٹ اور اوور چارجنگ کی مانیٹرنگ ہوگی، ٹائیگر فورس کمشنر اسلام آباد اور ڈپٹی کمشنر کے ساتھ مل کر ضرورت سے زاید اسٹاک یا ذخیرہ اندوزی کی فوری نشاندہی کرے گی۔ جس پر ضلعی انتظامیہ فوری کاروائی کرے گی، کارروائیوں کی رپورٹ براہ راست وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔