سانپ کے زہر سے دوائیں کیسے تیار ہوتی ہیں؟

314

سانپ کے زہر سے دوائیاں تیار کرنے میں بہت وقت، انتھک محنت اور پیسہ لگتا ہے۔ پہلے سانپ کے زہر کے اندر مختلف اجزاء الگ کردیئے جاتے ہیں۔ اس سے سائنسدان ہر اجزاء کو انفرادی طور پر جانچ پڑتال کا مرکز بناتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ طب میں کس طرح ان اجزاء کو فائدہ مند بنایا جاسکتا ہے۔

 اس کے بعد سائنسدان فائدہ مند اجزاء کا مرکب (compound) ورژن تیار کرتے ہیں اور اسے وہ جانوروں پر چھوٹی مقدار میں آزماتے ہیں۔

جانوروں پر آزمائے گئے کمپاؤنڈ کے کامیاب تجربے کے بعد آخر میں سائنس دان انسانوں کے لئے ایک ورژن تیار کرتے ہیں۔ وہ اس کی جانچ کرتے ہیں اور یقینی بناتے ہیں کہ انسانوں کیلئے محفوظ ہے یا نہیں جس کے بعد اس کو دوائی کی صورت میں لاکر عوام کی دسترس میں دے دیا جاتا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق سانپ کے زہر سے تیار کیے گئے نوادرات کی نشوونما سے امید ہے کہ لوگوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئے گی اور قلبی حملوں، اسٹروک، اور یہاں تک کہ کینسر سے نمٹنے کے لئے یہ دوائیاں سودمند ثابت ہوں گی۔