جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کی ثالثی میں جاری مذاکرات کے نتیجے میں لیبیا میں متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا، جس پر گزشتہ روز باقاعدہ دستخط کردیے گئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق عالمی ادارے کے لیبیا کے لیے خصوصی مشن نے اس سلسلے میں ہونے والی تقریب کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر براہ راست نشر کرتے ہوئے پیش رفت کا اعلان کیا۔ اقوام متحدہ نے اسے تاریخی پیش رفت قرار دیتے ہوئے خطے کے امن و استحکام کے لیے اہم موڑ قرار دیا ہے۔ معاہدے کے تحت لیبیا میں موجود بیرون ملک سے تعلق رکھنے والے تمام جنگجو 3 ماہ کے دوران اپنے ملک روانہ ہوجائیں گے جب کہ فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا عمل ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے گا۔مبصرین کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان اختلافات پر مزید بات چیت کے لیے یہ معاہدہ اہم ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ عالمی ادارے کی مندوب اسٹیفنی ولیمز اس معاہدے کی نگرانی کررہی تھیں جب کہ فریقین کی افواج کے جوائنٹ ملٹری کمیشن نے مسودے پر اتفاق کرلیا ہے۔ اسٹیفنی ولیمز کا کہنا ہے کہ معاہدے کے بعد ہماری ذمے داریاں بڑھ گئی ہیں اور اس معاہدے میں طے پائے جانے والے نکات پر عمل کے لیے ہمیں تیز رفتاری اور اشتراک کے ساتھ بہت زیادہ کام کرنا ہے۔