فرانس میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت اور صدر میکرون کے اسلام مخالف بیانات پر مسلم ممالک میں شدیدغم وغصہ پایا جاتا ہے۔
اردن،قطراورکویت نےتوہین آمیزاشاعت پرسرکاری سطح پر فرانسیسی مصنوعات کےبائیکاٹ کااعلان کیا ہے جب کہ دیگر مسلمان ممالک میں مسلمان جذبہ ایمانی کے تحت فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔
دنیا بھر میں مسلمان فرانسیسی صدر اور ان کی سرپرستی میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت سے مسلمان کے جذبات کو مجروح کیا گیا اور اس اشتعال انگیزیوں پر مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔
مختلف ممالک میں فرانسیسی صدر کے خلاف مظاہرے کیے گیے ۔شام میں فرانسیسی صدرکی تصاویرکوآگ لگادی گئی جب کہ میکرون کی تصاویر پر جوتے کے نشان بنائے گئے ہیں۔مصر کے ایک مشہور مال میں موجود فرانسیسی مصنوعات کو احتجاجاً ہٹا دیا گیا۔
بائیکاٹ مہم سے پریشان فرانسیسی صدر نے زور دیا ہے کہ بائیکاٹ ختم کیا جائے۔ فرانسیسی صدر نے کہا کہ توہین آمیزتقاریرناقابل قبول ہیں،عرب ممالک فرانسیسی مصنوعات کابائیکاٹ نہ کریں۔
ادھر پاکستان نے گستاخانہ خاکوں اور صدر کے اسلام مخالف بیانات پر فرانس سے شدید احتجاج کیا ہے۔فرانسیسی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدرکےاسلام مخالف بیان پرسخت احتجاج کیا گیا ہے۔