سرینگر(خبر ایجنسیاں)مودی کی زیرقیادت بھارت کی فسطائی حکومت نے اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیں کسی بھی غیر کشمیری کوزمینیں خریدنے کی اجازت دینے کاباضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں جاری حکمنامے کو مرکز کے زیر انتظام جموں کشمیر اور لداخ ری آرگنازیشن 2020کے نام سے موسوم کیا جائے گا ۔یہ اس سلسلے میں پاس کیے گئے قوانین کا تیسرا حکمنامہ ہے۔بیان کے مطابق اس حکم نامے کو فوری طور پر نافذ العمل سمجھا جانا چاہیے۔دوسری جانب عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ نے منگل کو جموں کشمیر کی زمین سے متعلق قوانین میں ترمیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کوجمو ں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے حقوق پربڑا حملہ قرار دیا۔ فورم کے ترجمان سجاد لون نے کہا کہ فورم اس کا ہر محاذ پر مقابلہ کرے گا۔سابق وزرائے اعلی عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس کو مرکز کے ہاتھوں جموں کشمیر کی سیل سے تعبیر کیا۔جموں کشمیر کی زمین سے متعلق ناقابل قبول ترامیم۔اب تو ڈومیسائل کی علامتی بندش کو بھی ختم کیا گیا۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر برائے فروخت ہے؟۔