پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں زمین کی ملکیت کے بھارتی قانون مسترد کردیا

56

اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈ یسک+خبر ایجنسیاں) پاکستان نے قابض بھارتی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اراضی کی ملکیت کے لیے زبردستی نافذ کیے گئے قانون کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے ملکیتی اراضی کے قوانین میں غیر قانونی ترامیم کو مسترد کرتے ہیں،بھارت کا اقدام سلامتی کونسل قراردادوں کے منافی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے دوطرفہ معاہدوں، عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے تحت تسلیم شدہ تنازع ہے۔بھارت نے 5 اگست 2019 ء کو یکطرفہ، غیر قانونی اور غاصبانہ اقدامات کیے تھے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے ڈومیسائل قانون تبدیل کیا جبکہ آج زمین کی ملکیت کا قانون بھی بدل ڈالا۔بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی گہری سازش کر رہا ہے۔ بھارت مکروہ منصوبے کے تحت کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ آبادی کا تناسب تبدیل کرنا جینوا کنونشن کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔بھارتی اقدامات کا کوئی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت مظلوم کشمیریوں کو بندوق کے زور پر سرنگوں کرنا چاہتا ہے۔بھارتی غاصبانہ اقدامات کشمیر کی متنازع حیثیت تبدیل اور کشمیریوں کو خود ارادیت کے حق سے محروم نہیں کر سکتے۔ اقوام متحدہ، عالمی برادری بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں آبادی اور جغرافیہ کی تبدیلی سے روکے۔