انٹیلی جنس نے 3 دن پہلے ہی مدرسے پر حملےکی اطلاع دی، سراج الحق

172

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پشاور مدرسے کا واقعہ اچانک نہیں ہوا، انٹیلی جنس اداروں نے تین دن پہلے حملے کے خطرے سے آگاہ کیا تھا۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کے سیکرٹریٹ میں انصاف اور شفافیت نہیں ہےپشاور واقعےکے فورا بعد27 تاریخ کو تحریک التوا پیش کی ہےآپ کہتےہیں قانون کے مطابق آئیں، پشاور واقعے پر تحریک التوا جمع کی آج آپ کے ایجنڈے پر وہی تحریک التوا ہونی چاہیے تھی، شبلی فراز نے کہا ہم ایشو پر بات کرنا چاہتےہیں مجھے یقین تھا پشاور سانحہ پر بات کریں گے مجھے حیرانی ہوئی کہ انھوں نے گوجرانوالہ کی بات کی، لیکن پشاور کی بات نہیں کی کیا حکومت کا فرض نہیں تھا کہ مدرسہ اور مسجد کو سیکیورٹی دیتے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ میں اور سینٹر مشتاق احمد مدرسے گئےان کی داد رسی کی، زخمیوں اور ان کے لواحقین سے ملے مدرسے کے طالبعلموں نے بتایا کہ واقعہ اچانک نہیں ہوا، انٹلی جنس ادا روں نے تین دن پہلے بتایا تھا کہ حملہ ہونے والا ہے، وزیراعظم، صدر،وزیراعلیٰ اور حکومت سے  سوال ہے آرمی پبلک اسکول میں بھی  اسی نوعیت کا  واقعہ ہوا تھا تو کیا حکومت کا فرض نہیں تھا کہ سیکورٹی فراہم کرتی؟ حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا، واقعے کے بعد میں  طالبعلم  ڈنڈے کے ساتھ کھڑے ہو کر تلاشی لے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے واقعے کے بعد پولیس اور اداروں  کا فرض  تھا کہ کوئی اور  سانحے سے پہلے سیکورٹی فراہم کرتے مگر کسی نے اس کو سنجیدگی سے نہیں لیا، مسجد شہید ہوگئی ، خون کے دھبے موجود ہیں، پشاور میں زبردست خوف موجود ہے مگر  وزیراعظم تو کیا  وزیراعلیٰ، ایم این اے اور ایم پی اے تک مدرسے  نہیں گئے، یہ لوگوں کے غصہ کی وجہ سے نہیں گئے ،اس سے پہلے کہ کہیں دیر نہ ہو جائے اور یہی ہاتھ آپ کے گریبان پر نہ پڑ جائیں حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ جب اے پی سی کا سانحہ ہوا تو  وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں، آرمی چیف کو بلایا، اختلاف اور سیاسی جھگڑوں کے باوجود  سب نے نیشنل ایکشن پلان پر اتفاق کیا جس سے دہشتگردی میں کمی آئی۔

شبلی فراز کو مخاطب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ میں نے آپ کو چھوڑنا نہیں ہے  آپ کو جانا بھی  نہیں ہے،  میں آپ کومعزز سمجھتا تھا لیکن آپ کو کچھ رنگ چڑھ گیا ہے،سنجیدیگی کا مظاہرہ کریں ، ہم کس کے ہاتھوں پر اپنے بچوں کا لہو تلاش کریں،آج رونے دھونے کے علاوہ کچھ نہیں ہے ، ملک میں آگ لگی اور آپ کو ایئرکنڈیشنز میں حالات کا اندازہ نہیں ، ووٹ دینے والے اور نہ دینے والے دونوں پریشان ہیں۔

امیر جماعت نے تجویز پیش کی کہ حکومت اپوزیشن سے لڑنے کی بجائے دہشتگردوں ، مہنگائی، غربت ،بے روز گاری کے ساتھ لڑے، اب آپ کا بیانیہ چلنے والا نہیں ، آپ انڈیا کے نہیں پاکستانی چینلز کو دیکھیں، سوشل میڈیا کو دیکھیں، سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے ، کیایہ اپوزیشن کی وجہ سے ہے؟ یہ تو حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہے۔