برطانیہ میںسخت لاک ڈاؤن کا اعلان‘ اسپین میں مظاہرے

88

لندن/میڈرڈ(مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر برطانوی وزیراعظم نے جمعرات سے ایک ماہ کے لیے سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ۔برطانیہ میںایک ہفتے کے دوران مزید 326 اموات ہوئیں جو کہ پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 2 گنا زیادہ ہیں۔بورس جانسن کا کہنا ہے کہ غیر ضروری دکانیں، بار اور ریسٹورنٹس 2 دسمبر تک بند رہیں گے جب کہ گھروں میں پارٹیوں کی اجازت بھی نہیں ہوگی اور سفر پر بھی پابندیاں ہوں گی۔بورس جانسن کا کہنا ہے کہ اسکول اور کالجز کھلے رہیں گے جب کہ فرلو اسکیم بھی ایک ماہ کے لیے آگے بڑھا دی گئی ہے۔برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عاید کی جانے والی پابندیاں ہی مسئلے کا حل ہیں۔ دوسری جانب اسپین میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود رکھنے کے لیے نافذ کردہ پابندیوں کی مخالفت میں وسیع تو عوامی رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے ہفتے اور اتور کی درمیانی شب بھی جاری رہے۔ حکام نے شر پسندی اور سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے 32افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ یہ مظاہرے اسپین کے کئی بڑے شہروں میں ہوئے اور اکثر مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس یورپی ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر پچھلے ہفتے سے ملک گیر سطح پر رات کا کرفیو نافذ ہے۔ اسپین میں کورونا کے متاثرین کی تعداد گیارہ لاکھ سے زائد ہے جبکہ 35ہزار افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔