صحت الرٹ: خالی پیٹ چائے پینا خطرناک ہے

317

الصبح کی نہار منہ چائے پینا صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہےکیونکہ اس سے تیزابیت سمیت متعدد مسائل جنم لیتے ہیں جبکہ  خالی پیٹ  کیفین استعمال سے قے اور متلی آنا، چکر اور سر  کا بھاری رہنا ہوجاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق  نہار منہ چائے پینا خود کو خطرے میں دھکیلنے کے مترادف ہے جبکہ  نہار منہ چائے پینے سے پیٹ کی متعدد بیماریوں کا جنم ہوتا ہے چاہے وہ سبز چائے ہی کیوں نہ ہو نہار منہ صحت کے لیے مضر ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ  چائے کے بیشتر فوائد کے ساتھ کچھ نقصانات بھی ہیں جن کا انحصار اس کے استعمال کے وقت پر ہوتا ہے جیسا کہ  دانتوں کی خرابی ، تیزابیت میں اضافہ ، چکر اور متلی آنا  اور پیٹ کا پھولنا  شامل ہے۔

دانتوں کی خرابی:  نہار منہ چائے پینے سے منہ میں موجود ’بیکڑیا‘کی تعداد بڑھ جاتی ہے  اور جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتی ہے اور چائے کو ناشتے کے بعد ہی اپنی غذا میں شامل کرنا بہتر فیصلہ ہوگا جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے کو خالی پیٹ پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے  اور 8 گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس دوران جسم کو پانی مہیا نہیں ہوپاتا چنانچہ اپنے دن کی شروعات پانی کے ساتھ ہی کرنے کی عادت بنائیں۔

تیزابیت میں اضافہ: ماہرین کا کہناتھا کہ نہار منہ چائے یا سبز چائے (گرین ٹی) ہی کیوں نہ ہوصحت کے لیے خطرناک ہے اور ناشتے سے پہلےجائے پی جائے تو اس سے معدے کی تیزابیت بڑھتی ہے جو سینے میں جلن بدہضمی اور ڈکار آنے کی وجوہات بنتی ہے جبکہ جن لوگوں کو صبح سویرے چائے پینے کی عادت ہے انہیں چاہیے کہ وہ پہلے ٹھوس غذائیں کھایا کریں اس کے بعد چائے یا گرین ٹی پی جائے ۔

چکر اور متلی آنا: ماہرین کا ماننا ہے کہ  چائے میں موجود ’کیفین ‘کو نہار منہ اپنی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو اس کے مضر اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں جن میں قے اور متلی آنا، چکر اور سر  کا بھاری رہنا شامل ہیں۔

 

اور آخر ہے  پیٹ پھولنا: طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ  چائے کے شوقین افراد کو اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت ہوتی ہے جس کی اہم وجہ نہار منہ چائے پینا ہے اور اس کی وجہ تیزابیت سے بننے والی گیسس  شامل ہیں۔

واضح رہے ماہرین کا کہنا ہے کہ سبز چائے کو اینٹی بائیوٹکس، محرکات، دمہ کی دوائیں یا کسی بھی دوسری دوائی کے ساتھ استعمال کرنے سے جگر کو خطرہ اور نقصان ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب 15 دسمبر کو پاکستان سمیت دیگر تمام ممالک میں چائے کے شوقین افراد چائے کا عالمی دن مناتے ہیں  اور دنیا بھر میں چائے کی بڑھتی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیلنڈر میں موجود ایک پورا دن چائے کے نام کر دیا گیا ہے۔

چائے کی تاریخ: چائے کو ابتدا میں کھانے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا اور کچھ لوگ اس پودے کو بطور سبزی استعمال کرتے تھے اور چند روایات میں اسے گندم کے دانوں کے ساتھ ملا کر استعمال کرنے کے شواہد بھی ملتے ہیں جبکہ ایک روایت کے مطابق 1500 سال قبل ایک حادثاتی ایجاد نے چائے کو بطور چائے متعارف کرایا ہے اور پھر مختلف مراحل سے گزرنے کے بعد چائے نے باقاعدہ ایک تہذیب یافتہ شکل اختیار کر لی جو آج کل پاکستان اور مختلف ممالک میں رائج العام ہے۔

خیال رہے  چائے کے مفید استعمال میں دل کی صحت کو فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ کینسر سے لڑنے میں مدد اور چائے اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو مختلف امراض کی روک تھام اور جسمانی خلیات کی مرمت میں مدد دیتے ہیں۔ ۔ ۔

۔

käpē