معروف برطانوی صحافی رابرٹ فسک 74برس کی عمرمیں چل بسے۔
آئرلینڈ کے اخبار آئرش ٹائمز کے مطابق معروف صحافی رابرٹ فسک جمعے کو بیمار ہوئےتھے اور ڈبلن کےسینٹ ونسنٹ اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسے۔
رابرٹ فسک نے کئی دہائیوں تک مشرق وسطی سے متعلق رپورٹنگ کی۔ انہوں نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا دو مرتبہ انٹرویو کیا۔ نائن الیون کے حملوں اور ان کے نتیجے میں عراق پر امریکا اور برطانیہ کے حملے کے بعد انہوں نے پاکستان افغانستان سرحد کا سفر کیا جہاں ان پر افغان مہاجرین کے ایک گروپ نے حملہ کر دیا جو مغربی طاقتوں کے ہاتھوں اپنے ہم وطنوں کی ہلاکت پر غصے میں تھے۔
برٹ فسک نے افغانستان پرسابق سوویت یونین کے حملے کی کوریج کی تھی جب کہ رابرٹ فسک نےایرانی انقلاب ،کویت پر صدام حسین کے حملے کی بھی کوریج کی۔
رابرٹ فسک نے کئی ایوارڈ حاصل کیے جن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برٹش پریس ایوارڈز شامل ہیں۔ انہوں نے متعدد کتابیں جن میں ’پٹی دا نیشن: لبنان ایٹ وار‘ اور ’دا گریٹ وار فار سویلائزیشن‘ اور ’دا کنکوئسٹ آف دا مڈل ایسٹ‘ سب سے زیادہ قابل ذکر ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق عربی زبان پر عبور رکھنے اور تجربہ کار رپورٹر ہونے کے ناطے رابرٹ فسک نے ہمیشہ ان صحافیوں کی تنقید کی جو صرف دفتر میں بیٹھ کر صحافت کرتے تھے اور ان کی شہرت کا باعث بھی مشرق وسطیٰ کے بارے میں ان کی گہری معلومات تھیں۔