گلگت بلتستان انتخابات ، وفاق سے 11 ہزار اضافی سیکورٹی اہلکاروں کی خدمات طلب

82

 

گلگت بلتستان(مانیٹرنگ ڈیسک) گلگت بلتستان حکومت نے الیکشن کے دوران سکیورٹی کیلیے وفاق و صوبوں سے11ہزار کے قریب اضافی سکیورٹی اہلکار مانگ لیے۔چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کیپٹن (ر) خرم آغا کا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کو گلگت بلتستان الیکشن پربریفنگ میں کہنا تھا کہ الیکشن 15 نومبرکوہوگا۔ الیکشن میں 745362 ووٹرز حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، اس بار 2015 کے مقابلے میں 126638ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان حکومت نے الیکشن کی سکیورٹی کیلیے وفاق و صوبوں سے11ہزار کے قریب اضافی سکیورٹی اہلکار مانگ لیے، گلگت بلتستان کے پاس دستیاب سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہیں تاہم الیکشن ڈے کی سکیورٹی پر ہمیں 16 ہزار سکیورٹی اہلکار درکار ہوں گے۔ اضافی فورس کی فراہمی کیلیے وفاقی وزارت داخلہ و صوبوں سے پولیس کی فراہمی کیلیے رابطہ
کیا ہے۔چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ حکومت نے پولنگ ڈے پر فوج کی خدمات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے فوج کو کوئیک رسپانس کیلیے طلب کیا جائے گا۔ ان کا کہناتھا کہ صوبہ بھر میں مجموعی طور پر 1141 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 297 پولنگ سٹیشن انہتائی حساس جبکہ 280حساس قرار دیے گئے۔پولنگ اسٹیشنز کے اندر کل 1747 پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے، کورونا کے پیش نظر کسی کو بھی ماسک کے بغیر ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی ورزی پر سیاسی جماعتوں کو 76 شوکاز نوٹسز جاری کرچکے۔سب سے زیادہ نوٹسز پیپلز پارٹی کو جاری کیے گئے ہیں۔ایک دفعہ خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جرمانہ ہے جبکہ خلاف ورزی کی تکرار پر اس کا کیس کمیشن کو ریفر کیا جاتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے جی بی کا دورہ و تقریر کرکے انتخابی ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، وزیراعظم عمران خان نے یوم آزادی گلگت بلتستان کی تقریب میں وزیراعلی کی دعوت پر شرکت کی۔