سینیٹ میں جماعت اسلامی کی طرف سے کسانوں کےحق میں قرارداد جمع کروا دی گئی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کسانوں کی گرفتاریوں، تشدد، نظربندیوں اور مقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام گرفتار کسانوں کو فی الفور رہا کیا جائے، زرعی اجناس پر جی ایس ٹی کا مکمل خاتمہ کیا جائے، زرعی آمدنی پرتمام ٹیکسز ختم کرکےعشرنافذ کیا جائے۔
قرارداد کے مطابق کسانوں کی مشاورت سےمونجی،گنا،کپاس،گندم کی قیمت مقررکی جائے، کسانوں کو بلا سود قرض دیا جائے،سابقہ قرضوں پرسود معاف کیا جائے، زراعت میں استعمال ہونےوالی بجلی کی قیمت5روپے فی یونٹ کی جائے۔
گزشتہ روز منصورہ میں جے آئی کسان کے صدر چودھری شوکت چدھڑ کی قیادت میں کسان تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا تھا کہ اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے کسانوں پر پولیس تشدد اور بلاجواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گرفتار کسانوں کو فوری رہا کیا جائے ۔ کسانوں کے مطالبات سنے اور مسائل حل کیے جائیں ۔ زرعی مداخل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے کاشتکاری مشکل اور زراعت کو تباہ کردیا ہے ۔ حکومت فوری طور پر گندم کی قیمت 2000 روپے فی من کرے ۔ حکومت پہلے کسانوں سے سستی گندم خرید کر باہر بھیج دیتی ہے اور پھر باہر سے مہنگی گندم خریدتی ہے ۔ یہ ملک و قوم کے ساتھ بدترین مذاق ہے ۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔