بارہ سنگھا یورپ و امریکا کے میدانی و برفانی علاقوں میں رہنے والا ایسا جانور ہے جس میں چند ایسی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو کسی اور جاندار میں موجود نہیں ہوتیں۔
ماہرین کے مطابق بارہ سنگھا اپنی میدانی و برفانی علاقوں میں رہنے والے خصوصیات کی وجہ سے تمام پہاڑی جانوروں میں منفرد حیثیت رکھتا ہے۔
برطانیہ کی بائیو ٹیکنالوجی اینڈ بائیولوجیکل سائنس ریسرچ کونسل کی ایک تحقیق کے مطابق برفانی بارہ سنگھے تابکار شعاعیں دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور بارہ سنگھے کے علاوہ کسی اور جانور یا انسانی آنکھیں بھی اس نوعیت کی نہیں ہوتی جن سے تابکار شعاعیں گزر سکیں۔
ماہرین کے مطابق ان شعاعوں کو دیکھنے کی وجہ سے بارہ سنگھے برف میں ان چیزوں کو دیکھ لیتے ہیں جو برف میں کیمو فلاج ہوجاتی ہیں اور اس طرح سے انہیں اپنے شکاریوں سے بچنے میں بہت مدد ملتی ہے اور اسی خصوصیت کی وجہ سے بارہ سنگھے بجلی کے پولز اور پاور لائنز سے بھی دور رہتے ہیں جن سے نکلتی شعاعیں وہ آرام سے دیکھ لیتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق تابکار شعاعیں دیکھ لینے کے باعث بارہ سنگھوں کی آنکھوں کا رنگ بھی ہر موسم میں تبدیل ہوجاتا ہے اور برفانی علاقوں کی تاریک راتوں اور سرمئی دنوں میں بھی بارہ سنگھوں کی آنکھیں قدرتی طور پر نیلے رنگ کی ہوجاتی ہیں جس سے انہیں زیادہ اندھیرے میں دیکھنے میں مدد مل جاتی ہے۔
برطانوی میگزین کے مطابق بارہ سینگھے موسم گرما کی چمکیلی دوپ میں بھی چیزوں کو بہتر طور پر دیکھنے کے لیے ان کو علیحدہ قسم کی بینائی کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لیے بارہ سنگھوں کی آنکھیں ایک بار پھر اپنا رنگ تبدیل کر کے سنہری رنگ کی ہوجاتی ہیں۔
واضح رہے ہر طرح کی روشنی کے لیے آنکھوں کی حساسیت کی سطح مختلف ہوتی ہے اور بارہ سنگھے کی آنکھیں اس سطح کے لیے قدرتی طور پر ایڈجسٹ ہوتی رہتی ہیں۔
خیال رہے بارہ سنگھے کی آنکھوں کی یہ خصوصیات کسی اور جاندار میں نہیں پائی جاتی۔