جو بائیڈن منتخب ، ٹرمپ نے نتائج مسترد کردیے

91

 

واشنگٹن( خبر ایجنسیاں/ مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک کے امیدوار جوبائیڈن اعصاب شکن انتظار کے بعد بالآخر امریکا کے46ویں صدر منتخب ہوگئے‘ صدر ٹرمپ نے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کردیا‘امریکا میں صورتحال تشویشناک‘ نتیجے کا اعلان ہوتے ہی 12 ریاستوں میںحالات خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر فوج کو طلب کرلیا گیا ہے امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے مسلح حامی سڑکوں پر نکل آئے‘ خون خرابے کا خدشہ‘ سیکورٹی سخت کردی گئی ، جوبائیڈن جنوری 2021میں عہدہ سنبھالیں گے، حتمی نتائج کے بعد مقبوضہ کشمیر میں خوشی ،بھارت میں صف ماتم
بچھ گئی ۔ تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے 290 الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی۔ جو بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کے بعد صدارتی انتخاب کے بعد تین روز تک نتائج کے حوالے سے جاری کشمکش اور بے یقینی کی صورتحال ختم ہوگئی۔جو بائیڈن امریکا کے سب سے طویل عمر صدر ہوں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صرف 214ووٹ حاصل کر سکے ۔جوبائیڈن نے پنسلوینا سے 20الیکٹرول ووٹ حاصل کیے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر منتخب ہونے کے لیے کل 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں جبکہ جوبائیڈن290 ووٹ حاصل کرچکے ہیں۔ جوبائیڈن کے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ 214 ووٹ حاصل کر سکے۔ جوبائیڈن نے ریاست پنسلوینیا، نیواڈا اور ایریزونا میں فتح حاصل کرنے کے بعد حتمی برتری حاصل کی۔جارجیا، شمالی کیرولائنا اور الاسکا میں خبر چھپنے تک ووٹوں کی گنتی جاری تھی۔ تاہم ان ریاستوں میں اگر ٹرمپ فتح حاصل بھی کر لیں تو ان کیلیے دوبارہ صدر بننا ناممکن ہوگیا ہے۔نتائج کے اعلان کے بعدٹرمپ کے حامی اسلحہ لے کر سڑکوں پر نکل آئے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ دھاندلی کر کے انہیں ہرایا گیا،بائیڈن کی جیت کے اعلان کے بعد ٹرمپ کاکہنا تھا کہ ہم سب جانتے ہیں بائیڈن کیوں اتنی جلدی فتح کا دعویٰ کر رہے ہیں؟ بائیڈن کے اس غلط دعوے میں ان کے میڈیا کے ساتھی بھی مددگار ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ الیکشن کے نتائج اگلے ہفتے عدالت میں چیلنج کریں گے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ سچ کو سامنے نہیں آنے دینا چاہتے، حقیقت یہ ہے کہ الیکشن ابھی خاتمے سے بہت دور ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ الیکشن ابھی ختم نہیں ہوا‘ عدالتی فیصلے تک نتیجہ حتمی تصور نہیں کیا جائے گا۔ ادھر امریکا کی کئی ریاستوں میں مظاہرے اور جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق مختلف امریکی ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کے حامیوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔ فورسز حالات کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔ دارالحکومت واشنگٹن میں بھی سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ جوبائیڈن کی جماعت 24 سال بعد ریاست ایریزونا میں فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ قبل ازیں انتخابی نتائج کے حوالے سے امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ہم300الیکٹورل ووٹ جیت جائیں گے، امریکی تاریخ میں پہلی بار74ملین سے زائد ووٹ حاصل کیے۔ ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے کیونکہ عوام اس ملک کو جوڑنا چاہتے ہیں، آپ کاووٹ گنا جائے گا،چاہے مخالفین کتنی بھی مزاحمت کریں، ہماری سیاست کا اولین مقصد عوامی مسائل کو حل کرنا ہے۔واضح رہے کہ پنسلوانیا کا نتیجہ آنے سے کچھ دیر قبل ہی ٹرمپ نے ٹوئٹ میں اپنی جیت کا اعلان کیا تھا۔جوبائیڈن 20 جنوری2021 سے عہدہ صدارت پر براجمان ہوجائیں گے۔خیال رہے کہ جو بائیڈن امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے صدر ہیں جنہوں نے 7 کروڑ سے زائد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ جو بائیڈن نے امریکیوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے مجھے ہمارے عظیم وطن کی سربراہی کرنے کے لیے منتخب کیا، اس سے آگے کا کام مشکل ہو گا مگر میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں تمام امریکیوں کا صدر ہوں گا، چاہے آپ نے مجھے ووٹ دیا یا نہیں، میں آپ کے اعتماد کا پاس رکھوں گا۔