جیل جانے کو تیار ہیں،شادی ہال بند نہیں کرینگے، بینکویٹ ایسوسی ایشن

236

کراچی(اسٹاف ر پورٹر)کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن کے صدر شارق میمن نے رواں برس 20نومبر سے حکومت کی جانب سے شادی ہالز کی بندش کی پرزور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے،بصورت دیگر ہم احتجاج کا حق محفوظ ر کھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گز شتہ روز کراچی کے مقامی بینکویٹ میں ہنگامی پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی بینکویٹ ہال ایسوسی ایشن کے نائب صدر راشد خان‘ جنرل سیکریٹری نا صر حسین اور د یگر ر ہنماء بھی موجود تھے۔

شارق میمن کا مزید کہناتھا کہ جیل جانے کو تیار ہیں پر شادی ہال بند نہیں کرینگے 20نومبر سے شادی ہالز کی بندش کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری انڈسٹری سے وابستہ افراد7ماہ کے طویل عرصے کے لاک ڈاؤن کے بعد صرف بکنگ کرسکے ہیں اور ایک بار پھر ہمارے کاروبار کو بند کیا جارہاہے،ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے یہ فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شادی ہالز کے مرکزی دروازوں پر ماسک اور سینی ٹائزر کا انتظام کیا جاتا ہے، تمام ایس او پیز پر بھی عمل کرتے ہیں، اس کے باوجود حکومت کی طرف سے شادی ہال سیل اور 20 نومبر سے ان کی بندش کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے مختلف شادی ہالز کو سیل کرنے کا عمل انتہائی افسوسناک ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ کی طرف سے مالکان کو بے جا تنگ کیا جاتا ہے اور کورونا ایس او پیز پر عمل کے باوجود ہمیں ہراساں کیا جاتا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ افواہوں پر کان دھرنے کے بجائے حقائق کا جائزہ لے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے شادی ہال سے وابستہ ہزاروں افراد گزشتہ دنوں تنگدستی کا شکار ہوئے، اگر حکومت نے اپنا یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو فاقہ کشی کی نوبت آن پہنچے گی۔انہوں نے کہا کہ ہر شادی ہال سے کم و بیش 40،50 افراد کا روزگار وابستہ ہے،بحیثیت ہال مالکان ہم بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ شادی ہال میں بکنگ کرانے والے افراد پیسوں کی واپسی کا تقاضا کررہے ہیں۔