پی سی بی کو 2019-20 میں 3.8 بلین روپے کا خالص منافع

68

کراچی (اسٹا ف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 59واں اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف معاملات پر گفتگو ہوئی۔پی سی بی کے آئین 2019 کی شق 12 (1) کے تحت 4 نئے آزاد اراکین کے ناموں کی متفقہ منظوری دے دی گئی ۔ ان اراکین میں جاوید قریشی، عارف سعید، عاصم واجد اور عالیہ ظفر شامل ہیں۔ جاوید قریشی اور عارف سعید کی تقرری 3 سال جبکہ عاصم واجد اور عالیہ ظفر کی تقرری 2 سال کے لیے کی گئی ۔ ان نئے4 ناموں کی منظوری کے بعد نیا گورننگ بورڈ تشکیل پاگیا ۔نئے بورڈ کے 3 دیگر اراکین کی تقرری کرکٹ ایسوسی ایشنزکے انتخابی عمل کے بعد ہوجائے گی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ وہ گورننگ بورڈ سے رخصت ہونے والے اراکین کی پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات پر ان کے مشکور ہیں،نئے آئین کی نفاذ کے باوجود ان معزز اراکین نے میری درخواست پر مزید کام کرنے کی حامی بھری۔احسان مانی نے کہا کہ وہ بی اوجی کے نئے آنے والے اراکین کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ بورڈ آف گورنرز نے مشکل حالات کے باوجود ڈومیسٹک کرکٹ سیزن21-2020کے50 فیصد میچز کے کامیاب انعقاد پر پی سی بی کو سراہا۔ بورڈ آف گورنرز نے اس بات کو بھی سراہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے مکمل ڈومیسٹک سیزن کا اعلان کرتے ہو ئے معیاری اور مقابلہ جاتی کرکٹ کے ٹورنامنٹس کروائے، کرکٹ فینز نے ان میچز کو پی ٹی وی ، اسٹریمنگ اور سوشل میڈیاپربھرپور انجوائے کیا۔ قوومی ٹی ٹوئنٹی کپ فرسٹ الیون ٹورنامنٹ میں 33 میچز کھیلے گئے،ایونٹ خیبرپختونخوا نے جیتا۔
15 میچوں پر مشتمل قومی ٹی ٹوئنٹی کپ سیکنڈ الورن سینٹرل پنجاب نے جیتا۔قومی انڈر 19 ون ڈے کپ میں 31 میچز کھیلے گئے، جس میں سندھ نے کامیابی حاصل کی۔ ان کے علاوہ4 روزہ فرسٹ کلاس قائد اعظم ٹرافی کے 9 ، تھری ڈے قائد اعظم ٹرافی کے 15 جبکہ قومی انڈر 19 تھری ڈے کرکٹ ٹورنامنٹ کے ابتدائی 3 میچز مکمل ہو چکے۔بورڈ آف گورنرز نے پی ایس ایل 5 کے بقیہ چاروں میچز کے 14 سے 17 نومبر کے دوران انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ان میچز کے لئے غیر ملکی کھلاڑی کراچی پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ اْدھر 2 ٹیسٹ اور3 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں کے لیے جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم جنوری / فروری میں دورہ پاکستان کے معاملات بھی درست سمت میں جاری ہیں۔ بورڈ آف گورنرز نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے اس بیا ن کو سراہا جس میں انہوں نے کہا کہ وہ جنوری 2021 مںں مختصر دورانیے کے لیے دورہ پاکستان کے بارے میںغور کررہے ہیں۔ بورڈ آف گورنرز نے بڑی ٹیموں کو دورہ پاکستان کے لے آمادہ کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے پر پی سی بی کو مبارکباد پیش کی ۔ چیف ایگزیکٹووسیم خان نے کہا کہ ہم نے ڈومیسٹک کرکٹ کے محاذ پر مثالی کامیابی حاصل کی ہے ، نہ صرف کوویڈ 19 کی صورتحال میںاعلیٰ معیار کی کرکٹ کا انعقاد کرنا بلکہ مختلف کوچنگ اور اسپورٹنگ رولز میں سابق کرکٹرز کوشامل کرنا اس کی مثالیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ دومیسٹک سیزنز کے دوران میچز کے کامیاب انعقاد سے ہم نے بتایا ہے کہ کوویڈ 19 کی وبا کے دوران بھی پاکستان کرکٹ کھیلنے کے لئے ایک محفوظ ملک ہے۔ ساوتھ افریقا کے فاف ڈوپلیسی پہلی مرتبہ پی ایس ایل کھیل رہے ہیں جبکہ ان کے علاوہ 18 دیگر غیر ملکی کھلاڑیوں کا پاکستان آنا بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ انہوں نے پی سی بی کی کوششوں کو سراہا اور قبول کیاہے۔پی سی بی نے کسی بھی قسم کی کرپشن پر زیروٹولیرنس پالیسی اپنا رکھی ہے، پھر چاہے اس میں کوئی کھلاڑی یا پھر کوئی آفیسر ملوث ہو، اسی پالیسی کے تحت بی اوجی نے پی سی بی کی وسل بلوئنگ پالیسی کی منظوری دے دی۔ یہ پالیسی پی سی بی کے تمام اسٹیک ہولڈرز جیسا کہ ملازمین، عہدیداران، کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹا ف پر لاگوہوگی۔اس پالیسی کے تحت اگر کسی بھی فرد کے پاس کوئی ایسی معلومات ہیںجو کہ وسل بلوئنگ قانون کے زمرے میں آتی ہیں تو وہ فردمتعلقہ پروٹیکٹڈڈسکلوزرآفیسر سے رابطہ کرسکتا ہے۔ اس فرد کو ای میل میں مکمل معلومات اور متعلقہ دستاویزات کے ساتھ ثبوت فراہم کرنا ہوں گے، اس ای میل میں چیف ایگزیکٹو آفیسراور چیف آپریٹنگ آفیسر کو بھی کاپی کرنا ہوگا۔پی سی بی یقین دہانی کراتا ہے کہ وہ اس فرد کی شناخت کو مکمل صیغہ راز میں رکھے گا اور وہ اس فرد کو کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک ، انتقامی کارروائی کو محفوظ رکھے گا، تاہم پی سی بی اس سلسلے میں کوئی بھی گمنام اطلاعات موصول نہیں کرے گا۔پی سی بی اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کرتا ہے کہ وہ پی سی بی کا وسل بلوئنگ پالیرٹ کو انتہائی محتاط انداز اور ذمہ داری سے استعمال کرے کیونکہ اس ضمن میں لگائے جانے والے غیرسنجیدہ اور بے بنیاد الزامات اس شخص اور اس کے اہلخانہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ہمارے لیے معلومات کا ایک قابل قدر ذریعہ ہے، جو ہمیں کئی ممکنہ مسائل یا خطرا ت کی نشاندہی کرکے پی سی بی کو نقصان سے بچاسکتے ہیں۔سلمان نصیر نے کہا کہ جیسے ہم مکمل نیک نیتی کے سا تھ اپنے اسٹیک ہولڈرز کو معلومات کا تبادلہ کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں ، اسی طرح ہم یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ بھی ذمہ دار ی کامظاہرہ کریں گے کیونکہ بد نیتی پر مبنی کوئی بھی رپورٹ اس ایماندار اور شخص کی ساکھ اور کیرئیر کو تباہ کر سکتی ہے۔اگر کوئی بھی وسل بلوئرصرف اپنے ذاتی فوائد کی غرض سے پی سی بی کو جان بوجھ کر گمراہ کرے گا تو اس کے خلاف سخت تا دیبی کارروا ئی کی جائے گی۔ بورڈ آف گورنرز نے 20-2019 کی آڈٹ شدہ فنانشل اسٹٹمنٹ کی منظوری دے دی ، جس میں کٹوتی کے بعد 3.8بلین روپے کا منافع ظاہر کیا گیا ہے ۔ لہٰذا پی سی بی کیکْل ذخائر اب 17.08 بلین روپے ہوں گے جو کہ گزشتہ مالی سال 19-2018 میں 13.28 بلین روپے تھے ۔ پی سی بی کی آڈٹ شدہ فنانشل اسٹٹمنٹٰ برائے 20-2019 جلد پی سی بی کی کارپوریٹ ویب سائٹ پر جاری کر دی جائے گی۔ ادہر پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے بورڈ آف گورنرز کو دی گئی اپنی بریفنگ میں بتایا کہ پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن میں 34 ملین روپے زائداپنی پراڈکٹ کو فروخت کیا جوکہ گزشتہ سیزن 20-2019 کے مقابلے میں111.5 ملین روپے زیادہ ہے۔ پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کی اسپانسر شپ کے لیے بات چیت کا عمل جاری ہے۔ پی سی بی کو توقع ہے کہ یہ رقم 40 ملین روپے تک پہنچ جائے گی۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے بی او جی کو مختلف امور پر بریفنگ دی۔ ان میں پی سی بی اور پی ٹی وی اسپورٹس، آئی میڈیا کیمونیکشن سروسرز کے معاہدے، سپر اسپورٹس کے ساتھ3 سالہ معاہدے، ایشین کرکٹ کونسل اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے متعلق امور شامل ہیں۔بی او جی نے نومینیشن کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکٹرز پینل کے لیے 3 ناموں کی منظوری دے دی ۔ اب جسٹس ریٹائرڈعبدالسمیع خان، جسٹس ریٹائرڈعلی اکبر قریشی اور جسٹس ریٹائرڈ شعیب سعید پینل کا حصہ بن گئے ہیں۔ بی او جی کو قومی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی اور تینوں فارمیٹ میں اپنائی جانے والی سلیکشن پالیسی پر اپ ڈیٹ بھی دی گئی۔