وفاقی وزیر اطلاعات سنیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کورٹ آف انکوائری رپورٹ کو سراہتے ہیں اور پاک فوج نے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا بھی آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی سندھ حکومت کی رپورٹ آنی باقی ہے جبکہ آرمی کی انکوائری رپورٹ کو تسلیم کرتے ہیں۔منگل کو آئی جی سندھ واقعے پر آئی ایس پی آر کی جانب سے کورٹ آف انکوائری مکمل ہونے پر نجی ٹی وی پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ یہ ایک جذباتی عمل تھا جو نہیں کرنا چاہیے تھا، ہم تمام رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کہ جواب میں کہا کہ اس معاملے سے وفاقی حکومت کا کچھ لینا دینانہیں تھا، یہ ایک صوبائی معاملہ تھا جس کی ذمہ دار سندھ حکومت تھی اور جو ادارے وہاں پر کام کر رہے ہیں اور جو ادارے وفاقی حکومت کے ماتحت تھے انہوں نے ادارہ جاتی کاروائی کی ہے، رپورٹ پیش کر دی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ حکومت ہر بات پر سیاست کرتی ہے اس لئے ان کی باتوں پر یقین نہیں کر سکتے ہیں، اب پولیس فورس نے جو بغاوت کی تھی سندھ حکومت اس انکوائری کرے کیونکہ وفاق اداروں نے تو اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے، آئی جی سندھ پر بھی انکوائری ہونی چاہیے۔