ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام قومی سلامتی کیلیے خطرہ ہے،جاوید قصوری

71

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کے معاملے پر ذمے داران کا تعین اور ان کیخلاف کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہر ادارہ اپنی آئینی وقانونی حدود کا پابند، اس میں رہتے ہوئے کام کرنے سے ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔ ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی انتقام جاری ہے اور حکمرانوں کی ساری توجہ اس پر مرکوز ہو کر رہ گئی ہے۔ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے حکومتی اقدامات آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔ چور لٹیرے ماضی کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکمرانوں کے اردگرد بھی جمع ہیں۔ جب تک ان کیخلاف حقیقی معنوں میں احتساب کے نظام کو منظم نہیں کیا جاتا، اس وقت تک کا میابی حاصل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام کو لوٹنے والے قومی مجرم ہیں ان کا تعلق موجودہ کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو بلا تفریق کارروائی ہونی چاہیے۔ پانامہ لیکس میں بے نقاب ہونے والے باقی 436 پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کب کی جائے گی۔؟ حکمرانوں نے معیشت کے ساتھ منافع بخش اداروں کا بھی بیڑا غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے۔ حکمرانوں کے تمام دعوے اور وعدے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ حکمرانوں نے عوام سے کیے وعدوں سے انحراف کو یوٹرن کانام دے دیا ہے، کوئی ایک وعدہ بھی ایسا نہیں ہے جو پایہ تکمیل پہنچا ہو۔ ناقص کارکردگی کی وجہ سے اب عوام نام نہاد تبدیلی کانعرہ لگانے والوں سے بھی چھٹکارہ چاہتے ہیں۔