لاہور ،اسلام آباد(نمائندگان جسارت) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف پر پنجاب اور عوام کی خدمت کرنے کی فرد جرم ہے ۔آٹا چینی چوروں پر فرد جرم عائد کیوں نہیں ہوتی۔ پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف پر فرد جرم عائد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ فرد جرم بی آر ٹی کے 126 ارب کے کھڈوں پر عائد کیوں نہیں ہوتی۔فرد جرم فارن فنڈنگ کیس، 23 خفیہ اکاؤنٹس پر کیوں عائد کیوں نہیں ہوتی؟ ہیلی کاپٹر، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی کیس میں فرد جرم کیوں عائد نہیں ہوتی؟ ا عوام شہباز شریف پہ نیب نیازی گھٹ جوڑ کا فرد جرم عائد کرنے کو مسترد کرتی ہے ۔ شہباز شریف پر فرد جرم لگانا ضروری ہے کیونکہ سلیکٹڈ ٹولہ ہر محاذ پر ناکام ہوچکا ہے ۔ شہباز شریف پر فرد جرم لگانا ضروری ہے تاکہ مہنگائی کی بات نہ ہو۔ شہباز شریف پر فرد جرم لگانا ضروری ہے تاکہ سقوط کشمیر کی بات نہ ہو۔ عوام ایک کروڑ نوکری اور پچاس لاکھ گھر دینے والے جھوٹے ووٹ چوروں پر فردِ جرم عائد کر چکی ہے۔ عوام ووٹ آٹا چینی دوائی چور نالائق اور نااہلوں پر فردِ جرم عائد کر چکی ہے۔ عوام مہنگائی 3 فیصد سے 15 فیصد کرنے والے چوروں پر فردِ جرم عائد کر چکی ہے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدرشاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ماضی میں ہم نے بھی جذبات میں آکر عوامی مسائل حل کرنے کیلیے اختیارات سے تجاوز کیااور بجلی گیس کے منصوبے تیزی سے لگادیے، کراچی واقعہ سے متعلق رپورٹ پبلک کی جائے تاکہ عوام حقائق سے آگاہ ہوں کہ اس ملک میں ہوا کیا ہے۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے احتساب عدالت سے درخواست کی ہے کہ ہم پر لگنے والے الزامات کو براہ راست عوام کو بھی دکھایا جائے تاکہ عوام بھی حقیقت جان سکیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی واقعہ کی رپورٹ کا خلاصہ آیا، کراچی واقعے کے حقائق کا عوام کوعلم ہونا چاہیے، ایک ملک کے وزیراعظم کی تضحیک کرسکتے ہیں توعوام کا حق ہے کہ وہ جانے کہ آئی جی واقعہ کے حقائق کیا ہیں،کراچی رپورٹ کوپبلک کیا جائے۔ پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمی بخاری نے کہا ہے کہ معمار پنجاب شہباز شریف پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ شہباز شریف نے ترقیاتی منصوبوں میں قوم کے اربوں ڈالر بچائے ۔شہباز شریف کے اقدامات سے ان کے آپ نے خاندان کے بزنس کو مالی نقصان پہنچا ۔اس حکومت کا بنایا ہوا یہ سیاسی کیس ہے۔ اس حکومت کے پاس سیف سٹی اتھارٹی کی فوٹیجز موجود ہیں۔ یہ رپورٹ آ چکی ہے کہ نیب کے باہر کسی لیگی کارکن نے پتھرائو نہیں کیا ۔ پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمی بخاری اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل عطاء اللہ تارڑ نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیس لاہور جلسے کو خراب کرنے کے لیے گرفتاریوں کی کوشش کر رہی ہے ۔ہم سب تیار ہیں، ہمیں جیلوں سے ڈر نہیں لگتا۔ ان ہتھکنڈوں سے لاہور جلسہ ناکام نہیں ہو سکے گا۔ کراچی واقعہ پر انکوائری رپورٹ آنے کے بعد سوال اٹھتا ہے کہ کیا آئی جی کو اٹھانا صحیح تھا؟سیاسی مخالفین کو تکلیف پہنچانے کے لیے یہ حکومت کبھی نیب تو کبھی دیگر اداروں کو استعمال کرتی ہے۔