ترکی اور روس نے آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے کاراباخ کی نگرانی کے لیے معاہدے پردستخط کردیے.
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترک وزیر دفاع جنرل ریٹائرڈ ہولوسی آکار اور روسی ہم منصب سرگئی شوگو نے کاراباخ کی نگرانی کے معاہدے پر دستخط کردیے.
معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی افواج کاراباخ کا کنٹرول آذربائیجان کے حوالے کرنے تک نگرانی کا کام انجام دیں گے.
یاد رہے کہ معاہدے سے قبل روسی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ خطے میں صرف روسی امن دستوں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ دوسری جانب ترک وزارت خارجہ نے بھی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کو قائم رکھنے میں ترکی آذربائیجان کے ساتھ مل کر اہم کردار ادا کرے گا اور امن دستوں کو تعینات کرے گا۔
ترکی کے کاراباخ میں داخلے کے حوالے سے روسی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈمتری پسکوو کا کہنا ہے کہ روس، آرمینیا، آذربائیجان کے مشترکہ بیانیے میں ترک امن دستوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی تھی، کاراباخ میں ترک امن دستوں کی تعیناتی کا فیصلہ تینوں فریق سے مشورہ کیے بغیر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے کاراباخ کے مرکزی شہرشوشا میں 28 سال بعد آذان کی دوبارہ صدائیں بلند ہوئیں.
واضح رہے کہ آذربائیجان کے علاقے شوشا میں آرمینیا نے 1992 میں قبضہ کرلیا تھا اور مسلمانوں کو بے دخل کردیا گیا جبکہ مساجد میں جانور باندھ دیے تھے.