لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے ہر وعدے پر یوٹرن لیا۔ جماعت اسلامی کی تحریک کا مقصد حکومت کو وعدے دیا دلانے ہیں۔ جماعت اسلامی سو فیصد عوام کے لیے نکلی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہماری اس تحریک کا بنیادی مقصد عوام کو بچانا ہے جو پی ٹی آئی حکوت نے عوام پر مہنگائی اور بیروزگاری کے کوڑے برسائے، ان حکمرانوں نے ملک کے 22 کروڑ عوام کی زندگی اجیرن کردی، مہنگائی بیروزگاری اور بد امنی عروج پر ہے، حکومت میں اگر کوئی اہیلت ہوتی تو وہ عوام کی مشکلات کو کم کرتی.
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت عوام کو ریلیف دینے آئی تھی نہ کہ مدت پوری کرنے، حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ہم 1 کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دیں گے، پیٹرول، ڈیزل اور ڈالر کی قیمت کو کم کریں گے.
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ہم چھوٹی سی کابنیہ بنائیں گے اور عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، ہم بیرونی قرضے مزید نہیں لیں گے، گورنر ہائوسز کو جامعات میں تبدیل کریں گے، وی آئی پی کلچر کو ختم کریں گے، قوم کے بچوں کو ایک نظام اور ایک نصاب تعلیم دیں گے، ملک میں استحصال کو ختم کریں گے، اور یہ تمام وعدے ہم اس حکومت کو یاد دلا رہے ہیں.
پروگرام کے میزبان کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ ( پی ڈی ایم) کو لیڈ کرنے والی جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی ہے جبکہ سندھ میں پی پی کی حکومت ہے اور ان کا کوئی وژن ہے تو صوبے میں کرکے دکھائیں.
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں اور پی ٹی آئی حکومت میں اختلافات نہ تعلیمی پالیسی پر ہے، نہ کشمیر پالیسی، نہ ورلڈ بینک سے قرضے لینے نہ لینے یا انکی غلامی کرنے نہ کرنے پر ہے، نہ صنعتی پالیسی پر ہے، کیا ان کے اختلافات سودی نظام لینے یا نہ لینے پر ہے، ان کا اختلاف صرف اس بات پر ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے فیڈر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے منہ سے نکال کر پی ٹی آئی کے منہ میں دے دیا.
سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ حکومت نے جو عوام پر مہنگائی اور بیروزگاری مسلط کررکھی ہے اسے واپس لے لیں، عوام سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے تو اللہ پاک آپ سے راضی ہوگا. حکومت وعدے پورے نہ کرکے یوٹرن لے رہی ہے، وعدے پورے نہ کرنے پر مخلوق کا خالق اور عوام دونوں ناراض ہونگے، جماعت اسلامی سو فیصد عوام کے لیے نکلی ہے.