کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ، بھارتی سفارتکار کی طلبی، احتجاج

36

اسلام آباد‘ سماہنی (اے پی پی+این این آ ئی) بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے 11 نومبر کو قابض بھارتی افواج کی جانب سے کنٹرول لائن کے رکھ چکری سیکٹر میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں کرنی گائوں کے 26سالہ صغیر احمد بیگناہ شہری شدید زخمی ہوگئے۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا اور کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت و وقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ اسٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔بھادت نے رواں سال کے دوران 2660مرتبہ بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔جس میں 20 بیگناہ شہر ی شہید اور 203 زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی سفارتکار کو آگاہ کیا گیا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ وہ2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔علاوہ ازیںنجی ٹی وی کے مطابق بھارتی افواج نے ایک با رپھر ایل او سی سماہنی پر بلااشتعال فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 4شہری زخمی ہوگئے ، جس میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں ، ایل او سی سماہنی پر بھارتی افواج کی شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ سے 4شہری زخمی ہوگئے ، زخمیوں میں نواحی گاؤں گاہی کی رہائشی 2 خواتین بھی شامل ہیں۔