سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر کے شہریوں کو مضر صحت پانی پلائے جانے کا انکشاف، نیب ٹیم کے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے، پانی کے نمونے حاصل کرلیے، ایک فلٹر پلانٹ سے گلاس میں لیا گیا پانی پبلک ہیلتھ انجینئر کو پلا دیا، فلٹرپلانٹس پر صفائی کی خراب صورتحال پر اظہار برہمی، فلٹر پلانٹس کی تنصیب میں بھی کرپشن کی گئی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق سکھر کے لاکھوں شہریوں کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و دیگر اداروں کی جانب سے پینے کے لیے جو پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ وہ مضر صحت ہونے اور شہر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے کروڑوں روپے کی لاگت سے فلٹر پلانٹس لگائے گئے ہیں، ان کی تنصیب میں بھی کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے اور اس انکشاف کے بعد نیب سکھر نے تحقیقات شروع کردی ہے اور اس سلسلے میں نیب کی ٹیم نے ڈائریکٹر فہیم قریشی کی سربراہی میں شہر میں لگے کئی فلٹر پلانٹس کا دورہ کیا اور وہاں پر صفائی کے ناقص انتظامات ہونے پر موجود پبلک ہیلتھ سکھر کے انجینئر احسان علی پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور مختلف فلٹر پلانٹس سے پانی کے سیمپل حاصل کرلیے۔ ایک فلٹر پلانٹ سے لیے گئے پانی کا چیک کیا تو اس میں آرسینک کی مقدار زیادہ پائی گئی جبکہ پی ایچ لیول بھی کم پائی گئی۔ اس موقع پر نیب کے ڈائریکٹر فہیم قریشی نے فلٹر پلانٹ سے پانی کا گلاس بھرکر وہاں پر موجود پبلک ہیلتھ انجینئر کو پلا دیا۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ فلٹر پلانٹس کی تنصیب میں کرپشن کرنے والے افسران کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی، تاہم تحقیقات کی جارہی ہے۔