کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں گرین لائن منصوبہ شروع کرنے کیلئے 3 ارب روپے سے 80 میٹرو بسیں خریدنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ وفاقی حکومت کے ذیلی ادارے سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظوری دیدی ہے۔
کراچی میں سال 2016ء میں شروع ہونیوالا گرین لائن منصوبہ مکمل کرنے کی تاریخ بار بار تبدیل کی گئی، یہ منصوبہ نواز شریف حکومت نے 25 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیا تھا۔
گرین لائن منصوبے کا روٹ 18.4 کلو میٹر طویل تھا جسے بڑھا کر 21 کلو میٹر کردیا گیا تھا، اس منصوبے میں 2 بار تبدیلیاں کی گئیں، گرین لائن وفاقی اور سندھ حکومت کی شراکت سے بننا تھا، پروجیکٹ کیلئے بسیں سندھ حکومت کو فراہم کرنی تھیں۔
اب وفاقی حکومت کی سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بسوں کی خریداری کی منظوری دیدی، منصوبے کیلئے تین ارب روپے کی لاگت سے 80 میٹرو بسیں خریدی جائیں گی۔
گرین لائن کیلئے بسیں 7 ماہ بعد پاکستان پہنچنا شروع ہوں گی جس کیلئے بسیں بنانے والی 10 بہترین کمپنیوں کو ٹینڈر ایوارڈ کیا جارہا ہے۔
گرین لائن منصوبہ 2017ء میں مکمل ہونا تھا تاہم نواز شریف حکومت میں یہ مکمل نہ ہوسکا، 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد وفاق نے کئی بار اس منصوبہ کی تاریخ تبدیل کی ہے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مئی 2019ء میں اعلان کیا تھا کہ اسی سال گرین لائن منصوبے کا افتتاح کردیا جائے تاہم وہ تاریخ بھی گزرے ایک سال سے زاید ہوچکا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کو جولائی 2020ء میں ایک بریفنگ کے دوران بتایا گیا ہے کہ کراچی گرین لائن منصوبہ اگلے سال مارچ سے جون کے درمیان عوام کیلئے کھول دیا جائے گا۔
دوسری جانب سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی میں گرین لائن منصوبہ 2021 تک بھی مکمل نہیں ہوسکتا ہے، سندھ حکومت نے وفاق کو منصوبہ مکمل کرنے کیلئے مدد کی پیشکش کی تھی تاہم وہ مدد نہیں لینا چاہتے ہے۔