آزاد کشمیر پر بھارتی حملہ، جوان سمیت 5شہید(جوابی کارروائی میں 2بھارتی فوجی ہلاک)

166

مظفرآباد/راولپنڈی ( صباح نیوز+اے پی پی)آزادکشمیر میں بھارتی فوج کے حملے میں 4شہری شہید اور 12زخمی جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان بھی شہید اور 5اہلکارزخمی ہوئے۔ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں 4بھارتی فوجی مارے اور متعدد زخمی ہوگئے۔بھارتی فوج نے وادی نیلم وجہلم سمیت مختلف سیکٹرز میں بلا اشتعال اندھادھند فائرنگ وگولہ باری کی ،جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات ،دکانیں و دیگر املاک تباہ ہوگئے ، ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا جب کہ جنگلات میں آگ لگ گئی۔ اس دوران بھارتی فوج اور پاک فوج کے درمیان شدید جھڑپ شروع ہوئی ، پورے علاقے میں جنگ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔بھی بی سی کے مطابق بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ اس فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی فورسز کے 3جوانوں سمیت کم از کم 6افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جبکہ 3اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ادھر پاک فوج کا کہنا ہے کہ 7 اور 8 نومبر کی درمیانی شب بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر کے علاقے کپواڑہ میں چند حریت پسندوں سے مقابلہ ہوا، اس جھڑپ میں 4 بھارتی فوجی مارے گئے، ہزیمت کی ماری بھارتی فوج نے 13 نومبر کو کنٹرول لائن کے مختلف سیکٹرز پر آزاد کشمیر کی شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔بھارتی فوج نے مختلف سیکٹرز پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی ، توپ خانہ بھی استعمال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے آزاد کشمیر کی وادی نیلم، وادی لیپہ، وادی جہلم اور وادی باغ کی شہری آبادیوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا، بھارتی فائرنگ سے4 بے گناہ شہری شہید اور 12 زخمی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے مؤثرجواب دیا اور فائر کرنے والی بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا اور اس کی تصدیق بھارتی میڈیا نے بھی کی ہے، فائرنگ کے اس تبادلے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کا نقصان تسلیم شدہ نقصان سے کہیں زیادہ ہے، یقین دلاتے ہیں ایسی اشتعال انگیزیوں کا اسی انداز میں جواب دیں گے۔آئی ایس پی آر کے مطابق شہری آبادی کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کی اخلاقی پستی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا عکاس ہے، پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور امن پاک فوج کی بھی خواہش ہے، تاہم اپنا خون اور جانیں دے کر بھی مادر وطن اور کشمیری بھائیوں کا دفاع کریں گے۔دریں اثناء بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا اور کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ اسٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔بھارتی سفارتکار کو آگاہ کیا گیا کہ کنٹرول لائن پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ وہ 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، کنٹرولائن اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔