اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ مواد کی اشاعت کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس چیف جسٹس جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت کو بھجوادیا۔گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے کہاکہ ہم نے وفاقی حکومت کو احکامات جاری کر دیے تھے،یہ معاملہ وفاقی حکومت کا ہے۔وکیل نے کہاکہ آپ نے حکم دیا تھا معاملہ کابینہ کے آنے والے اجلاس میں پیش کیا جائے، آپ کے حکم کے بعد کابینہ کے 2 اجلاس ہوچکے ہیں، اس معاملے کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا،کورٹ آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوا،کیا یہ توہین عدالت نہیں۔عدالت نے سماعت سے معذرت کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ چیف جسٹس درخواست کو کسی اور بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کریں گے۔ یاد رہے کہ درخواست میں کہاگیاہے کہ عدالتی حکم کے باوجود فرانس سے سفارتی تعلقات کے خاتمے کا معاملہ کابینہ کے سامنے نہیں رکھا گیا، درخواست میں استدعاکی گئی کہ وزیراعظم اور سیکرٹری کابینہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔