احتساب کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، جسٹس(ر) جاوید اقبال

57

اسلام آباد (اے پی پی) چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب احتساب کی سخت پالیسی پر عمل پیرا ہے، میگا کرپشن کیس اور وائٹ کالر کرائم جیسے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعے کو نیب ہیڈ کوارٹرز میں قومی احتساب بیورو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹرز جنرل نے وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب سب کیلیے احتساب کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمے اور بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی رقم کی وصولی کیلیے ملک کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے۔ نیب ٹھوس شواہد اکٹھا کرنے کے بعد سائنسی خطوط پر وائٹ کالر کرائم کی انکوائری اور تحقیقات پر پختہ یقین رکھتا ہے۔ ڈی جی آپریشنز نے اجلاس کو بتایا کہ 179 میگا کرپشنز کیسز میں سے نیب نے 97 کرپشن کیسز مختلف احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئے جبکہ 57 ریفرنسز کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے، اس وقت 179 میگا کرپشن ریفرنسز میں سے 10 انکوائریاں اور 15 انویسٹی گیشنز کی جارہی ہیں۔ اجلاس میں احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کیے گئے ریکو ڈک منصوبے کے ریفرنس پر تازہ ترین پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ اجلاس میںنواز شریف، آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں ان کے اہلخانہ اور دیگر افراد کے کے کرپشن کیسز، چائنہ کٹنگ، غیر قانونی تعمیرات، بلیو ورلڈ ہاوسنگ اسکیم راولپنڈی اور فضائیہ ہائوسنگ سوسائٹی کراچی کے متاثرین کو اربوں روپے کی تقسیم سمیت دیگر کیسز پر تازہ ترین پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے تمام ریجنل بیوروز کو ہدایت کی کہ تمام مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹایا جائے۔