اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں سی پیک کو نقصان پہنچانے کیلیے بھارت نے خصوصی ملیشیا بنائی.
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کو تربیت اور اسلحہ فراہم کررہا ہے جبکہ بھارت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کی معاونت کی جارہی ہے اور بھارت کی اشتعال انگیزی سے متعلق شواہد بھی موجود ہیں.
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ مصدقہ اطلاعات ہیں بھارتی قونصل خانے سازش میں ملوث ہیں، بھارتی سفارتخانے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا گڑھ بن چکے ہیں جبکہ را کی طرف سے ٹی ٹی پی کی معاونت کے ثبوت بھی موجودہیں، را نے قبائلی علاقوں میں بد امنی کیلئے آئی ای ڈیز، اسلحہ تقسیم کیا اور بھارت کالعدم تنظیموں میں اربوں روپے تقسیم کررہا ہے.
انہوں نے کہا کہ بھارت دہشتگرد تنظیموں کا کنسورشیم بنارہا ہے، بھارتی کرنل راجیش افغانستان سے پاکستان مخالف سرگرمیاں کررہا ہے، بھارتی کرنل راجیش نے 4 بار دہشتگردوں سے ملاقات کی.
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی کرنل کے رابطوں کے خطوط پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سفارتخانے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا گڑھ بن چکے ہیں، بھارت میں موجود داعش کے دہشتگرد افغانستان میں پہنچائے گئے ہیں، افغانستان میں بھارتی سفارتخانے، قونصل خانے بلوچ دھڑوں کو فنڈنگ کررہے ہیں، بھارتی داعش کے 30 دہشتگرد پاکستانی سرحد کے گرد کیمپوں میں تعینات کیے گئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ پشاورایگریکلچریونیورسٹی، اے پی ایس میں’را‘ملوث تھی، اے پی ایس حملے کے بعد ملک فریدون جشن منانے کیلیے افغانستان میں بھارتی قونصلیٹ گیا، ملک فریدون کے بھی بھارتی خفیہ ایجنسی سے روابط تھے، جبکہ بھارت اے جے کے اور جی بی میں دہشت گردی میں بھی ملوث ہے.
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹراللہ نذر اوربھارتی خفیہ ایجنسی’را‘حکام کے درمیان آڈیو گفتگو چلائی اور بتایا کہ ڈاکٹراللہ نذر نے جعلی افغان پاسپورٹ پربھارت کا سفرکیا.