اسلام آباد( خبر ایجنسیاں ) مہنگائی کو قابو میںلائیں گے۔وزیر اعظم۔جنسی زیادتی کے خلاف سخت قانون لانے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کشمور میں جنسی زیادتی سے متاثرہ بچی کو بازیاب کرانے والے سندھ پولیس کے اے ایس آئی محمد بخش برڑو اور ان کی بیٹی کو شاباش دیتے ہوئے ان پر فخر کا اظہار کیا ہے ۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمور واقعے میں ملوث مجرم کو پکڑنے والے اے ایس آئی محمد بخش برڑو سے گفتگو کی ہے، اے ایس آئی اور ان کی بیٹی کے مثالی اقدام اور جرأت کی تعریف کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم کو ان دونوں پر فخر ہے اور اس سے پولیس کا مثبت تاثر مزید بہتر ہوا ،دل چاہ رہا ہے کہ اہلکار کو گلے لگا کر اس کا ما تھا چو م لو ں اگلے ہفتے ریپ کے ملزمان کے لیے سخت سزاؤں پر مشتمل قانون لارہے ہیں جس میں تمام قانونی کمزوریوں کو دور کریں گے۔ واضح رہے کشمور واقعے میں اے ایس آئی محمد بخش برڑو کا کردار مثالی ہے جنہوں نے معصوم بچی کی بازیابی اور ملزمان تک رسائی کیلیے اپنی اہلیہ اور بیٹی کی مدد فراہم کی اور بچی کو بازیاب کروا کر ملزم کو گرفتار کروایا۔ علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں قیمتوں کا حساس اعشاریہ (ایس پی آئی) مسلسل دوسرے ہفتہ میں بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی نشاندہی کر رہا ہے۔ ہفتہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ برصغیر کے دیگر حصوں کی صورتحال کے برعکس ہمارا سینسیٹیو پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) پیہم دوسرے ہفتے کے دوران قیمتوں میں گراوٹ کی خبر دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے توقع ظاہر کی کہ انشاء اللہ ہم مہنگائی کو مزید بھی قابو میں لائیں گے۔دریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے کفالت پروگرام سے مستفید ہونے والے افراد کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔ ہفتہ کو وزیر اعظم نے کفالت پروگرام سے سہولت حاصل کرنے والوں کی تعداد چھیالیس لاکھ سے بڑھا کر ستر لاکھ کرنے کی منظوری دے دی۔ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت احساس کفالت پروگرام کی تیاری کے حوالے سے اجلاس میں لیا گیا۔اجلاس میں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ (بذریعہ ویڈیو لنک) معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور سینئر افسران شریک ہوئے ۔معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ دنیا بھر میں کورونا وباء کی وجہ سے معاشرے کے کمزور طبقات کی مشکلارت میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک نے وباء کے پیش نظر عوامی فلاح کے لیے معاشی پیکیج دیے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیاکہ پاکستان کا شمار ان کامیاب ممالک میں ہوتا ہے جس نے کورونا وباء کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔ حکومت پاکستان نے فلاح عامہ کیلیے کورونا وباء کی پیش نظر اضافی امداد مختص کی۔بین الاقوامی اداروں اور اقوام عالم کی جانب سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہ کہ اس وقت حکومت کی تمام تر توجہ معاشی بہتری پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے پیش نظر شہریوں کی حفاظت اور معاشی سرگرمیوں میں استحکام و بڑھوتی دونوں مقصود ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات کا سب سے زیادہ بوجھ غریب عوام پر پڑ رہا ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ احساس کے دائرہ کار میں ممکنہ حد تک توسیع کی جائے۔ وزیر اعظم کی احساس کفالت پروگرام کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی۔ قبل ازیںوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد مہیا کردیے ہیں، مالی اور مادی امداد کی تفصیلات کیساتھ دہشت گردی میں ریاستِ ہندوستان کے براہِ راست کردار کی تفصیلات دنیا کے سامنے رکھ دی گئی ہیں جو ان شواہد کی موجودگی میں اب مزید خاموش یا لاتعلق نہیں رہ سکتی۔ ہفتہ کو وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری دہشت گردی ترک کرنے اور پاکستان میں ہزاروں معصوم انسانوں کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے بھارت کو مجبور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری باہمت و بہادر سکیورٹی ادارے اور افواج اپنے عوام کے تحفظ کے لیے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کہیں کوئی شک باقی نہیں رہنا چاہیے کہ ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کرنا جانتے ہیں چنانچہ اپنے اجتماعی قومی عزم کے ساتھ دفاعِ وطن کا فریضہ سرانجام دیتے رہیں گے۔